مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے قصبہ کھتولی کے تھانہ منصور پور کے گاؤں کھباپور میں واقع نیہا پبلک اسکول کے وائرل ویڈیو کے تعلق سے جمعیت علماء مظفر نگر کا ہنگامہ خیز اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں جمعیۃ علماء اترپردیش کے سکریٹری قاری ذاکر حسین قاسمی نے اس واقعہ کو انتہائی قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسکولوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو تعلیم دیں اور ان کی تعمیر و ترقی کریں۔ بچّوں کا مستقبل ان پرائمری اور بنیادی تعلیم کے اسکولوں کا فرض ہے کہ وہ ایسے غیر باشندوں میں حب الوطنی، انسانی محبت، انسانی خدمت کا جذبہ بیدار کریں.
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ جس قسم کے نفرت انگیز جرائم کا واقعہ درحقیقت تعلیم کے مندر میں سامنے آیا ہے۔ اس طرح کے واقعات سے ملک اور معاشرے کے لیے بہت برے نتائج نکلنے کا خدشہ ہے، جس طرح ایک استاد ایک مخصوص کمیونٹی کے طالب علم اور اس کی کمیونٹی کے لیے نفرت انگیز الفاظ استعمال کر رہا ہے اور دوسری کمیونٹی کے معصوم طالب علموں کے دماغوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس طرح یہ کھلم کھلا زہر گھولا جا رہا ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامی حکام کو اس ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے تھی جو شاید ابھی تک نہیں کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیہا پبلک اسکول کی اس ٹیچر کے خلاف نفرت انگیز جرم کے ساتھ ساتھ ان تمام دفعات میں مقدمہ درج کیا جائے جو اس کے جرم کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہم محکمۂ تعلیم اور چائلڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سے بھی نوٹس لیتے ہوئے مناسب کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اور مطالبہ کیا کہ ٹیچر کو فوری گرفتار کرکے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے جیل بھیجا جائے۔