ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ قدیمی تنظیم جماعت رضائے مصطفےٰ نے فرانس کے صدر کے متنازعہ بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
جماعت رضائے مصطفےٰ نے درگاہ اعلیٰ حضرت سے ایک احتجاجی مارچ نکالا، جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتا ہوا ایوب خاں چوراہے پر پہنچا۔ جہاں جماعت کے کارکنان نے فرانس کے جھنڈے کو پیروں کے نیچے کچلا اور پھر نزر آتش کیا۔ ساتھ ہی تمام کارکنان نے فرانس کے خلاف جمکر نعرے بازی بھی کی اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ فرانس کے سفیر کو بلاکر اپنی ناراضگی کا اظہار کرے اور تاکید کرے کہ ایسی حرکت دوبارہ نہ ہونے پائے۔
جماعت رضائے مصطفےٰ کے نائب صدر حضرت سلمان حسن خاں نے کہا کہ 'یورپین حکومتوں نے پیغمبر اسلام کے خلاف ناقابلِ برداشت تبصرہ کرنے کو اپنی حرکتوں کا حصّہ بنا لیا ہے۔ وہ آئے دن پیغمبر اسلام، مذہب اسلام، قرآن مجید، بزرگانِ دین کی تصاویر بنانے، کارٹون بنانے جیسے تمام شرمناک کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ 'وہاں مسلمانوں کے احساسات اور جزبات کو تکلیف پہنچانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے فرانسیسی صدر کے بیان کی مذمت کی
احتجامی مظاہرے کے دوران مقامی سماجی کارکن سید حیدر علی نے کہا کہ 'یورپ میں اسلام کی بڑھتی مقبولیت کے بعد داخلِ اسلام ہونے والوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہو رہا ہے۔ یورپ میں ہزاروں لوگوں نے قرآن مجید کی تلاوت اور احادیث کی سماعت سے متاثر ہوکر اسلام قبول کیا ہے۔
سماجی کارکن سید حیدر علی نے کہا کہ 'تمام مسلمان اپنے والدین، کنبہ اور اولاد سے زیادہ اپنے پیغمبر سے محبت کرتے ہیں۔ جب جب ایسا موقع آئےگا، تو مسلمان اپنی جان دینے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔