لکھنؤ: جماعت اسلامی ہند یوپی مشرق کے امیر حلقہ ڈاکٹر ملک فیصل نے پیر کو جئے پور۔ ممبئی ایکسپریس میں آر پی ایف کے ایک کانسٹیبل کے ذریعہ چلتی ٹرین میں ۳/ مسلم مسافروں اور ایک سینئر آر پی ایف ایک افسر کو گولی مار کر قتل کئے جانے کے واقعہ کی شدید لفظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کے مسلسل حملوں کا ایک اور باب ہے جو کہ ملک میں یہ ایک نیا معمول بنتا جا رہا ہے۔
میڈیا کو جاری ایک بیان میں امیر حلقہ نے کہا کہ آر پی ایف کے ایک کانسٹیبل کے ذریعہ چلتی ٹرین میں ۳/ مسلم مسافروں اور آر پی ایف کے ایک افسر کو ٹارگٹ بنا کر گولی مارنے کی جماعت اسلامی ہند شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ قتل کے اس گھناؤنے انداز سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک نفرت انگیز جرم تھا جس میں ملزم نے مسلمانوں کو پہچان کر کے اپنا نشانہ بنایا اور گولیوں سے ہلاک کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حملہ سے یہ بات صاف طور پر واضح ہو رہی ہے کہ یہ مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کے مسلسل حملوں کا ایک اور باب ہے جو کہ ملک میں یہ ایک نیا معمول بنتا جا رہا ہے۔ حکومتوں کی جانب سے ہونے والی بنیاد پرستی اور پولرائزیشن کی سیاست کے نتیجے میں یہ افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
ڈاکٹر ملک نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ قصور وار کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہو اور ساتھ ہی کوئی ایسا نظم بنایا جائے جس سے نفرت کا بازار گرم کرنے والوں اور ایسے میڈیا چینلوں پر لگام کسی جاسکے جو اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں۔ انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ، روزگار اور آزادانہ اعلیٰ سطحی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: ممبئی ٹرین فائرنگ معاملے میں درج ایف آئی آر میں پاکستان اور سیاسی لیڈران کا ذکر کرنے کا بھی اعتراف
امیر حلقہ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نفرت انگیز جرائم کے مرتکب افراد کو خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف ذہنی طور پر جرم کرنے کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔ یہ واقعہ ہمیں غور کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ اس طرح کے ذہنی طور پر فرقہ پرستی اور نفرت میں ڈوبے ہوئے افراد کے ہاتھوں میں بندوق تھما کر انہیں شہریوں کی حفاظت پر کیسے معمور کیا جاسکتا ہے۔ مودی ۔یوگی کی تعریف نہ کرنے کےنام پر قتل کر دینے کی خبریں انتہائی پریشان کن ہیں۔
یو این آئی