ETV Bharat / state

جے شری رام کا نعرہ لگوانے کا ایک اور معاملہ - اترپردیش میں شہر سہارنپور

سہارنپور میں ماحول خراب کرنے کے پیش نظر ریلوے روڈ پر موٹر سائیکل سوار نے ایک مسلم نوجوان کو جے شری رام کے نعرے لگانے کو کہا۔

جے شری رام کا نعرہ لگوانے کا ایک اور معاملہ
author img

By

Published : Nov 22, 2019, 6:47 PM IST

ریاست اترپردیش میں شہر سہارنپور علاقہ کے مشہور قصبہ دیوبند میں کچھ شرپسندوں کے ذریعہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

جے شری رام کا نعرہ لگوانے کا ایک اور معاملہ

واضح رہے کہ دیوبند شہر کے مصروف ترین ریلوے روڈ پر تین موٹرسائیکل سوار نوجوانوں نے دوسرے فرقہ کے شخص کو روک کر اس سے زبردستی 'جے شری رام' کے نعرے لگوانے کی کوشش کی، اور مخالفت کرنے پر نوجوان گالی گلوچ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

اس واقعے سے متعلق پولیس کو تحریر شکایت کی گئی تاہم متاثر افراد کا دعویٰ ہے کہ پولیس اس واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔

اطلاع کے مطابق شہر کے مجنوں والا روڈ کا باشندہ محمد ارتضی کی رات تقریباً نوبجے کھانے کے بعد ٹہلنے کے لیے ریلوے سٹیشن کی جانب گئے۔
ارتضیٰ کے مطابق واپس آتے ہوئے سرکاری ہسپتال کے قریب کھڑے تین نوجوانوں نے انہیں روک لیا اور جے شری رام کے نعرے لگانے کو کو کہا، لیکن وہ بغیر کچھ کہے آگے بڑھ گیا۔

ارتضیٰ کا الزام ہے کہ جیسے ہی و ڈاکٹر ڈی کے جین کے ہسپتال کے قریب پہنچا تو پیچھے سے نوجوان دوبارہ آئے اور اس کو روک لیا اور کہا کہ اگر تو جے شری رام نہیں کہے گا تو آگے نہیں جاسکے گا۔

ارتضیٰ نے جب اس کی سخت سے مخالفت کی تو وہ گالی گلوچ کرتے ہوئے سبھاش چوک کی جانب سے فرار ہوگئے۔

اس واقعے کے بعد انہوں نے فون پر اپنے بیٹے کو واقعہ کی اطلاع دی،فوراً ہی گھر کے کئی افراد موقع پر پہنچ گئے، لیکن تب تک دیر ہوچکی تھی، اور ملزم موقع سے فرار ہوگئے تھے۔

واقعہ کی اطلاع دیر رات متعلقہ پولیس چوکی کو دی گئی لیکن موقع پر کسی پولیس اہلکار نے موقع واردات پر آنا گوارہ نہیں کیا۔

شہر کے نہایت مصروف ترین ریلوے روڈ پر پیش آئے ماحول خراب کرنے کے اس واقعہ کی خبر شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، جس سے ایک فرقہ کے لوگوں میں سخت غم وغصہ ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ریلوے روڈ پر رونما ہوا، جہاں دن رات لوگوں کی آمدو رفت رہتی ہے اور جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہیں اگر پولیس سنجیدگی سے واقعہ کی تفتیش کرے تو ملزموں کی شناخت ہوسکتی ہے۔

حالانکہ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد چوکی میں تعینات پولیس اہلکار نے طبیعت خراب ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے موقع پر جانے سے انکار کردیا، لیکن جمعرات کے روز واقعہ چرچا میں آنے سے پولیس اور خفیہ محکمہ کے لوگوں نے متاثرہ کے گھر پہنچ کر واقعہ کے بابت معلومات حاصل کی۔

ایس پی دیہات وِدّیا ساگر مشرا نے کہاکہ اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی تحریر نہیں ملی ہے، تحریر ملنے کے بعد تحقیقات اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ریاست اترپردیش میں شہر سہارنپور علاقہ کے مشہور قصبہ دیوبند میں کچھ شرپسندوں کے ذریعہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

جے شری رام کا نعرہ لگوانے کا ایک اور معاملہ

واضح رہے کہ دیوبند شہر کے مصروف ترین ریلوے روڈ پر تین موٹرسائیکل سوار نوجوانوں نے دوسرے فرقہ کے شخص کو روک کر اس سے زبردستی 'جے شری رام' کے نعرے لگوانے کی کوشش کی، اور مخالفت کرنے پر نوجوان گالی گلوچ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

اس واقعے سے متعلق پولیس کو تحریر شکایت کی گئی تاہم متاثر افراد کا دعویٰ ہے کہ پولیس اس واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔

اطلاع کے مطابق شہر کے مجنوں والا روڈ کا باشندہ محمد ارتضی کی رات تقریباً نوبجے کھانے کے بعد ٹہلنے کے لیے ریلوے سٹیشن کی جانب گئے۔
ارتضیٰ کے مطابق واپس آتے ہوئے سرکاری ہسپتال کے قریب کھڑے تین نوجوانوں نے انہیں روک لیا اور جے شری رام کے نعرے لگانے کو کو کہا، لیکن وہ بغیر کچھ کہے آگے بڑھ گیا۔

ارتضیٰ کا الزام ہے کہ جیسے ہی و ڈاکٹر ڈی کے جین کے ہسپتال کے قریب پہنچا تو پیچھے سے نوجوان دوبارہ آئے اور اس کو روک لیا اور کہا کہ اگر تو جے شری رام نہیں کہے گا تو آگے نہیں جاسکے گا۔

ارتضیٰ نے جب اس کی سخت سے مخالفت کی تو وہ گالی گلوچ کرتے ہوئے سبھاش چوک کی جانب سے فرار ہوگئے۔

اس واقعے کے بعد انہوں نے فون پر اپنے بیٹے کو واقعہ کی اطلاع دی،فوراً ہی گھر کے کئی افراد موقع پر پہنچ گئے، لیکن تب تک دیر ہوچکی تھی، اور ملزم موقع سے فرار ہوگئے تھے۔

واقعہ کی اطلاع دیر رات متعلقہ پولیس چوکی کو دی گئی لیکن موقع پر کسی پولیس اہلکار نے موقع واردات پر آنا گوارہ نہیں کیا۔

شہر کے نہایت مصروف ترین ریلوے روڈ پر پیش آئے ماحول خراب کرنے کے اس واقعہ کی خبر شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، جس سے ایک فرقہ کے لوگوں میں سخت غم وغصہ ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ریلوے روڈ پر رونما ہوا، جہاں دن رات لوگوں کی آمدو رفت رہتی ہے اور جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہیں اگر پولیس سنجیدگی سے واقعہ کی تفتیش کرے تو ملزموں کی شناخت ہوسکتی ہے۔

حالانکہ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد چوکی میں تعینات پولیس اہلکار نے طبیعت خراب ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے موقع پر جانے سے انکار کردیا، لیکن جمعرات کے روز واقعہ چرچا میں آنے سے پولیس اور خفیہ محکمہ کے لوگوں نے متاثرہ کے گھر پہنچ کر واقعہ کے بابت معلومات حاصل کی۔

ایس پی دیہات وِدّیا ساگر مشرا نے کہاکہ اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی تحریر نہیں ملی ہے، تحریر ملنے کے بعد تحقیقات اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Intro:ایکسکیوزو ای ٹی بھارت

اینکر

سہارنپور

سہارنپور علاقہ کے مشہود قصبہ دیوبند میں شرپسندوں کے ذریعہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ،دیوبندشہر کے مصروف ترین ریلوے روڈ پر تین موٹرسائیکل سوارنوجوانوں نے دوسرے فرقہ کے شخص کو روک کر اس سے زبردستی’ جے شری رام‘ کے نعرے لگوانے کی کوشش کی،مخالفت کرنے پر نوجوان گالی گلوچ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، واقعہ کے متعلق پولیس کو تحریر دی گئی تاہم پولیس واقعہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔


Body:موصولہ اطلاع کے مطابق شہر کے مجنوں والا روڈ کا باشندہ محمد ارتضی ولد انو ربدھ کررات تقریباً نوبجے کھانے کے بعد ٹہلنے کے لئے ریلوے اسٹیشن کی طرف گیا۔ارتضیٰ کے مطابق واپس آتے ہوئے سرکاری ہسپتال کے نزدیک کھڑے تین نوجوانوں نے اسے روک لیا اور اس سے جے شری رام کے نعرے لگوانے کی کوشش کی ،لیکن وہ بغیر کچھ کہے آگے بڑھ گیا، الزام ہے کہ جیسے ہی و ڈاکٹر ڈی کے جین کے ہسپتال کے قریب پہنچا تو پیچھے سے مذکورہ نوجوان دوبارہ آئے اور اس کو روک لیا اور کہاکہ اگر تو جے شری رام نہیں کہے گا تو آگے نہیں جاسکے گا، جب اس نے اس کی سختی سے مخالفت کی تو وہ گالی گلوچ کرتے ہوئے سبھاش چوک کی جانب سے فرار ہوگئے، بعد میں اس نے فون پر اپنے بیٹے کو واقعہ کی اطلاع دی،فوراً ہی گھر کے کئی افراد موقع پر پہنچ گئے ، لیکن تب تک ملزم موقع سے فرار ہوگئے تھے۔ واقعہ کی اطلاع دیر رات متعلقہ پولیس چوکی دی گئی لیکن موقع پر کسی پولیس اہلکار نے آنا تک گوارہ نہیںکیا۔ شہر کے نہایت مصروف ترین ریلوے روڈ پر پیش آآئے ماحول خراب کرنے کے اس واقعہ کی خبر شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، جس سے ایک فرقہ کے لوگوں میں سخت غم وغصہ پایا جارہاہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ واقعہ ریلوے روڈ پر رونما ہوا ،جہاں دن رات لوگوں کی آمدو رفت رہتی ہے اور جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہیں اگر پولیس سنجیدگی سے واقعہ کی تفتیش کرے تو ملزموں کی شناخت ہوسکتی ہے۔حالانکہ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد چوکی میں تعینات پولیس اہلکار نے طبیعت خراب ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے موقع پر جانے سے انکار کردیاتھالیکن جمعرات کے روز واقعہ چرچامیں آنے سے پولیس او رخفیہ محکمہ کے لوگوں نے متاثرہ کے گھر پہنچ کر واقعہ کے بابت معلومات حاصل کی۔ ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر نے کہاکہ اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی تحریر نہیں ملی ہے، تحریر ملنے پر جانچ کے بعد قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔



Conclusion:بائٹ:1 محمد ارتضی(متاثرہ شخص)


بائٹ 02 سي او چوبے سنگھ دیوبند
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.