ریاست اترپردیش کی سابق وزیر اعلی محترمہ مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ 'ملک میں گذشتہ 66 دنوں سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر قسم کی نظر اندازی اور نفرت سے متاثر مہاجر مزدوروں کے حالت زار کو دیکھ کر بلاآخر عدالت کو بھی کہنا پڑا کہ ریل۔بس سے انہیں مفت گھر بھیجنے کی پوری ذمہ داری حکومت کی ہے'۔
سابق وزیر اعلی نے لکھا کہ 'خاص کر یوپی اور بہار میں گھر واپس لوٹ رہے ان بے سہارا لاکھوں مزدوروں کی روزی۔روٹی کے بنیادی مسئلہ کو حل کرنا مرکزی اور ریاستی حکومت کا اب پہلا فرض بنتا ہے۔ مزدوروں کو ان کے گھر کے نزدیک مستقل روزگار فراہم کرانا ہی حکومت کی نیت، پالیسی اور سنجیدگی کا اصل امتحان ہے'۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ 'حقیقت میں مرکز نے دیر سے ہی سہی 20 لاکھ کروڑ روپے کا جو معاشی پیکج دیا ہے اس کا مفاد عامہ میں مناسب استعمال کا امتحان اب یہاں ہونا ہے۔ عوام الناس اپنی اس حالت زاری اور خستہ حالی کے لیے حکومتوں کی لاپرواہی ونظر اندازی کو شاید ہی بھول پائیں۔ انہیں زندگی کے لیے انصاف چاہئے۔