علی گڑھ: شریعت اسلامی کی معنویت“ کے عنوان سے توسیعی خطبہ کی صدارت کرتے ہوئے آل اندیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر اور اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ آج جب کہ ہر طرف اسلامو فوبیا کا ماحول چھایا ہوا ہے، ایسے وقت میں ضرورت اس بات کی ہے کہ شریعت اسلامی کی بہترین تعبیرو توضیح کی جائے اور یہ بتایا جائے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے جو رہتی دنیا تک کے لئے اللہ کا پسندیدہ مذہب ہے۔
مولانا رحمانی نے مزید کہا کہ شریعت اسلامی کی بنیاد عدل و انصاف پر مبنی ہے۔ شریعت میں مردو زن کے حقوق کے سلسلہ میں عدل کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ مولانا نے اپنی گفتگو میں متبنی ٰ اور نکاح و طلاق کے سلسلے میں اسلامی تعلیمات کا نچوڑ پیش کیا۔
انہوں نے طلبہ و طالبات کو خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے یہ نصیحت کی کہ وہ کج فہمی اور کج روی کو چھوڑ کر مجادلہ کااحسن طریقہ اختیار کریں۔ اور اسلامی شریعت کی سربلندی کے لئے کام کرتے رہیں۔
شعبہ دینیات کے صدر پروفیسر محمد حبیب اللہ قاسمی نے مہمان مکرم کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی شعبہ میں آمد نہ صرف ہم سب کے لئے باعث سعادت ہے بلکہ آپ کی گفتگو سے طلبہ اپنے مستقبل کے لئے صحیح سمت کا تعین کر سکیں گے۔
سابق ڈین دینیات فیکلٹی پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے مولانا رحمانی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اس وقت عالم اسلام میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا نام فقیہ کی حیثیت سے نمایاں نظر آتا ہے۔ آپ متعدد علمی اداروں کے معزز رکن ہیں اور درجنوں کتابوں کے مصنف ہیں۔ خاص طور پر آپ نے امت کے سامنے جدید فقہی مسائل کو بہتر انداز میں پیش کیاہے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Mushaira اے ایم یو طلباء نے کیمپس میں مشاعرہ منعقد نہیں ہونے دیا
اس پروگرام کی نظامت شعبہ کے استاد ڈاکٹر ندیم اشرف قاسمی نے کی۔ جبکہ کلمات تشکر شعبہ کے استاد پروفیسر محمد راشد اصلاحی نے پیش کئے۔ پروگرام میں طلبہ و طالبات کے علاوہ شعبہ سنی دینیات اور دیگر شعبوں کے اساتذہ و طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔