ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ ایسے میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں کورونا انفیکشن کی روک تھام کے لیے مستقل سخت اقدامات کر رہی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے باوجود ملک میں بڑی تعداد میں کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں کورونا سے متاثر افراد میں 40 فیصد سے زیادہ لوگ جماعت سے ہیں یا پھر ان کے رابطے میں آئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بابری مسجد کے سابق مدعی اقبال انصاری نے تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ابھی تک اترپردیش میں کورونا سے متاثر مریضوں کی تعداد 974 رہی ہے، جن میں سے 590 مریض جماعت سے وابستہ ہیں۔ ایسی صورتحال میں ایودھیا تنازعہ میں مسلم جماعت کی طرف سے مدعی رہنے والے اقبال انصاری نے کہا ہے کہ ملک کو بچانے کے لیے مذہب کی دیواریں نہیں آنی چاہیے۔ کورونا جیسے وباء سے نمٹنے کے لیے تمام مذاہب کے لوگوں کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ اقبال انصاری نے کہا کہ ہم ملک کے وفادار مسلمان ہیں۔ ہم اپنے ملک میں کورونا کی منتقلی کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے جماعت کے افراد کو خانہ بدوش بھی کہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے افراد نے جان بوجھ کر اس بیماری کو چھپا کر پورے ملک میں کورونا پھیلایا ہے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تبلیغی جماعت کے افراد غلط کام کر رہے ہے تو ہم اس کی قطعی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ آئے دن تبلیغی جماعت کے افراد میں انفیکشن کے کیسز کی اطلاع ملتی رہتی ہے۔ یہ افراد حکومت کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک دشمن کا کام کر رہے ہیں۔