لکھنؤ:رمضان المبارک میں افطار پارٹیوں کا رواج عروج پر ہوتا ہے۔ اس میں نہ صرف روزے دار بلکہ سیاسی جماعتوں کے رہنما اور معاشرہ کے سرکردہ شخصیات شامل ہوتے ہیں۔ عام طورپر اس طرح کی افطار پارٹیوں سے نام و نمود حاصل کرنا مقصود ہوتا ہے۔ اس معاملہ پر لکھنؤ کے معروف عالم دین مفتی ابوالعرفان فرنگی محلی نے کہا کہ اس طرح کی افطار پارٹیوں سے اللہ کی قربت حاصل نہیں ہو سکتی یہ مال ضائع کرنا ہے،اس طرح کے افطارپارٹیوں سے آخرت کے اعتبار سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مفتی ابو العرفان فرنگی محلی نے کہا کہ رمضان المبارک میں روزے داروں کو کھلانا ثواب ہے۔ ثواب کی نیت سے کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرانے کو محبوب عمل قرار دیا گیا ہے لیکن موجودہ دور میں جس طریقے سے افطار پارٹیاں منعقد ہورہی ہیں اسے دیکھ کر کے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ خالص دنیا کے لئے منعقد کی گئی ہیں، جس میں دنیا دار لوگ ،سیاسی پارٹیوں کے رہنما و سماج میں اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جاتا ہے، نام و نمود کے لیے افطار پارٹیاں منعقد ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں ایسی متعدد افطار پارٹیاں منعقد ہو رہی ہیں جو نام و نمود اور دنیاوی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہے، لہذا ایسی پارٹیوں سے سیاسی رہنماؤں کی قربت اور دنیاوی شہر ت تو حاصل ہو سکتی ہے لیکن اللہ کی قربت اور ثواب نہیں مل سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Iftar Party Organized at Imam Bara Lucknow: لکھنؤ کے امام باڑہ میں راشٹریہ مسلم منچ نے افطار پارٹی کا اہتمام کیا
انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کی پارٹیاں منعقد کرنا مال کو ضائع کرنے کے برابر ہے۔ لہذا جس کو بھی افطار پارٹی منعقد کرنی ہے وہ غریب ضرورت مند روزے دار افراد کو بلائے اور ان کی روزے کی افطار کرائے یہ باعث ثواب ہے۔