علی گڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پولی ٹیکنیک کے ایسوسی ایٹ پروفیسر انجینئر شمشاد کو "پیٹنٹ مین" کے نام سے اس لئے جانا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے مختلف ایجادات کے اب تک آٹھ پیٹنٹ حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر سے حاصل کر چکے ہیں اور مزید دو پیٹنٹ کے سرٹیفکیٹ کا انتظار ہے۔
انجینئر شمشاد نے اس بار ایک ایسے آلے کی ایجاد کی ہے جس سے کھروں میں کھانے بنانے میں استعمال ہونے والی ایل پی جی گیس کی بچت کی جا سکتی ہے۔ اس آلے کا نام ہے (Automatic Gas Flow Control Device to Save Energy during Cooking in Cooker) اس آلے کی مدد سے کوکر میں کھانا بنانے کے دوران ایل پی جی گیس کی بچت کی جا سکتی ہے۔
انجینئر شمشاد علی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا اس خصوصی آلے کی مدد سے کوکر میں بنائے جانے والے کھانے کے دوران ایل پی جی گیس کی بچت کی جا سکتی ہے۔ کوکر میں کھانے بننے کے دوران جب سیٹی آتی ہے تو اس وقت اس آلے کی مدد سے گیس کی رفتار کم ہو جائےگی یعنی جب جب کوکر کے اندر اضافی دباؤ بنے گا تو سیٹی آنے سے پہلے ایک بجر کی آواز آئے گی اور آلے کی مدد سے گیس کی رفتار کم ہو جائے گی اور کوکر کے اندر کا دباؤ بھی کم ہو جائے گا اس طرح گیس کی رفتار پر قابو پا کر گیس کی بچت کی جاسکتی ہے اور کھانے بنانے کے دوران مستقل سیٹی کی آواز سے بھی بچا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا گزشتہ گزشتہ ماہ انہوں نے اس ایجاد کے پیٹنٹ حاصل کرنے کے لئے حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر میں درخواست دے دی تھی اور اسی ماہ کی 6 تاریخ کو ان کی ایجاد پیٹنٹ آفس کا سرکاری جریدہ میں شائع بھی ہو گیا ہے۔ جس سے امید کی جا سکتی ہے کہ جلد ہی ان کو اپنی اس ایجاد کا پیٹنٹ حاصل ہو جائے گا اس کے بعد ہی اس آلے کو یونیورسٹی انتظامیہ اس کو تیار کروا کر بازار میں استعمال کے لئے دستیاب کروا سکتی ہے۔
پولی ٹیکنیک کے پرسنل پروفیسر ارشد عمر نے انجینئر شمشاد کی اس ایجاد پر خوشی کا اظہار کیا اور بتایا ہم ان کو ان کے ریسرچ ورک کے لئے ہر ممکن مدد کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ مستقبل میں بھی دیتے رہے گے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU students اے ایم یو طلباء نے اپنے اوپر درج مقدمات کو غلط بتایا
واضح رہے شمشاد علی خود بھی پیر سے معذور ہیں جنہوں نے معذور افراد کے لیے ایک خصوصی سائیکل ایجاد کی ہے، جس کے لئے حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر نے انہیں پیٹنٹ (نمبر 441899) دو ماہ قبل عطا کیا تھا۔ اب تک یہ اپنی ایجادات کے کل سات پیٹنٹ حاصل کر چکے ہیں مزید دو کا انتظار ہے۔