ملازمین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نجکاری کا فیصلہ واپس نہیں لے گی تو وہ بھی کمپنیوں میں تالا لگا کر غیر معینہ مدت تک ہڑتال پر چلے جائیں گے۔
گزشتہ روز ملک بھر میں انشورنس کمپنیوں کے ملازمین کی ہڑتال کا اثر دیکھا گیا۔ میرٹھ میں سبھی انشورنس کمپنیوں کے دروازوں پر تالے لٹکے دکھائی دیے۔
پرائیویٹ سیکٹر کے خلاف آواز اٹھا رہے ان ملازمین کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی نا کامی کو چھپانے کے لیے سبھی سرکاری کمپنیوں کو پرائیوٹ سیکٹر کے حوالے کر رہی ہے جس کو ہم کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔
ان ملازمین کا مزید کہنا ہے کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے تو وہ غیر معینہ مدت تک ہڑتال کے ساتھ بھوک ہڑتال اور خود کشی کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پرائویٹ سیکٹر کے خلاف بینک ملازمین کی ہڑتال کے بعد انشورنس کمپنیوں کے ملازمین کی ہڑتال دیکھنے کو ملی جس سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اب دیکھنا ہوگا کہ نجکاری کے خلاف چلائی جا رہی مہم کا کتنا اثر حکومت پر پڑتا ہے۔
حکومت کو بھی اب اپنے فیصلوں پر ایک بار پھر سے غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ روز مرہ کی ہڑتال سے عوام کو نجات مل سکے۔