ETV Bharat / state

سیزنی آم عوام کے دسترس سے باہر - بنارس

کہتے ہیں کہ آم اور املی کی ملاقات نہیں ہوتی، یعنی جس سال آم ہوگا اس سال املی نہیں ہوگی اور جس سال املی ہوگی اس سال آم نہیں ہوگا۔ کہاوت میں کچھ نہ کچھ سچائی ضرور ہے اس لیے کہ کبھی ایسا نہیں دیکھا گیا کہ آم اور املی دونوں وافر مقدار میں ایک ہی سیزن میں پائے گئے ہوں۔

سیزنی آم عوام کے دسترس سے باہر
author img

By

Published : Jul 25, 2019, 9:01 PM IST


ریاست اترپردیش کے شہر بنارس یوں تو لنگڑا آم کے لیے مشہور ہے لیکن یہاں کا چوسا آم بھی کافی لذیذ ہوتا ہے۔ اس آم میں خوشبو اور مٹھاس ایسی ہوتی ہے جو شہر کو معطرکر دیتی ہے۔

سیزنی آم عوام کے دسترس سے باہر

اس سال آم بہت ہی کم مقدار میں دکھائی دیئے، لنگڑا آم تو بازار میں تھا ہی نہیں چوسا بھی بہت ہی کم تعداد میں نظر آیا اور اس کی قیمت آسمان پر ہے جس کی وجہ سے وہ عوام کی پہنچ سے دور ہے۔

عام طور سے یہ آم 40 اور 50 روپے کلو ملتا تھا لیکن رواں برس یہ 90 اور 100 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے جس کی وجہ سے وہ عوام کی دسترس سے کافی دور ہے۔

اس سلسلے میں جب آم کے دکان داروں سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ آم کی پیداوار میں کمی کے سبب قیمت زیادہ ہے اور چوسا آم زیادہ دنوں تک رہتا بھی نہیں ہے۔ یہ آم بہت ہی خاص ہے اس کی خوشبو اور ذائقے لا جواب ہے۔


ریاست اترپردیش کے شہر بنارس یوں تو لنگڑا آم کے لیے مشہور ہے لیکن یہاں کا چوسا آم بھی کافی لذیذ ہوتا ہے۔ اس آم میں خوشبو اور مٹھاس ایسی ہوتی ہے جو شہر کو معطرکر دیتی ہے۔

سیزنی آم عوام کے دسترس سے باہر

اس سال آم بہت ہی کم مقدار میں دکھائی دیئے، لنگڑا آم تو بازار میں تھا ہی نہیں چوسا بھی بہت ہی کم تعداد میں نظر آیا اور اس کی قیمت آسمان پر ہے جس کی وجہ سے وہ عوام کی پہنچ سے دور ہے۔

عام طور سے یہ آم 40 اور 50 روپے کلو ملتا تھا لیکن رواں برس یہ 90 اور 100 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے جس کی وجہ سے وہ عوام کی دسترس سے کافی دور ہے۔

اس سلسلے میں جب آم کے دکان داروں سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ آم کی پیداوار میں کمی کے سبب قیمت زیادہ ہے اور چوسا آم زیادہ دنوں تک رہتا بھی نہیں ہے۔ یہ آم بہت ہی خاص ہے اس کی خوشبو اور ذائقے لا جواب ہے۔

Intro:


Body:چؔوسا آم کی بہار لیکن عام آدمی کی دسترس سے باہر۔

کہتے ہیں کہ آم اور املی کی ملاقات نہیں ہوتی۔ یعی جس سال آم ہوگا اس سال املی نہیں ہوگی اور جس سال املی ہوگی اس سال آم نہیں ہوگا۔ کہاوت میں کچھ نہ کچھ سچائی ضرور ہے اس لیے کہ کبھی ایسا نہیں دیکھا گیا کہ آم اور املی دونوں وافرمقدارمیں ایک سیزن میں پائے گئے ہوں۔
شہر بنارس یوں تو لنگڑا آم کے لیے مشہور ہے لیکن یہاں کا چوسا آم بھی کم لذیذ نہیں ہوتا۔ اس آم میں خوشبو اور مٹھاس ایسی ہوتی ہے جو شہر کو مہکا دیتی ہے۔
اس سال آم بہت ہی کم دکھائی دییے لنگڑا تو بازار میں تھا ہی نہیں چوسا بھی بہت ہی کم تعداد میں آیا۔ اور اس کی قیمت آسمان پر ہے جس کی وجہ سے وہ عوام کی پہنچ سے دور ہے۔
عام طور سے یہ آم چالیس اور پچاس روپے کلو ملتا تھا لیکن اس سال یہ نوے اور سو روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اس کی فروخت کافی کم ہے۔
اس سلسلے میں جب آم کے دکان دار سے گفتگو کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ آم کم آنے کی وجہ سے قیمت زیادہ ہے اور یہ چوسا آم زیادہ دنوں تک رہتا بھی نہیں ہے۔ یہ آم بہت ہی خاص ہے اس کی خوشبو اور اور لذت لا جواب ہے۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.