ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا کے سیکٹر 50 میں محکمۂ انکم ٹیکس کے عہدیدار مسلسل چار دنوں سے سابق آئی پی ایس آفیسر رام نارائن سنگھ چھا پہ ماری کر رہے ہیں۔ I-T officials Raid Premises of Former IPS officer
چھاپہ ماری کے دوران عہدیداروں کی جانب سے کئی لاکرز کھولے گئے اور ان لاکرز میں تقریباً نو کروڑ روپیے کی رقم اور زیورات بر آمد ہوئے ہیں۔ جسے دیکھ کر عہدیدار بھی حیران ہیں۔
محکمۂ انکم ٹیکس عہدیداروں نے نوٹوں کی گنتی کے لئے نوٹ کاؤنٹنگ مشین منگوائی۔
اس سے قبل کانپور کے قنوج میں عطر فروش پیوش جین کے یہاں بھی کچھ ایسا ہی نظارہ دیکھنے کو ملا تھا۔
انکم ٹیکس کے عہدیداروں کے بلانے پر ملا مکان نہیں آئے۔ جس کے بعد لاکر کاٹ کر رقم اور زیوارت نکالے گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ مکان کے تہہ خانہ میں تقریباً 600 سے زائد لاکرز ہیں جنہیں انکم ٹیکس کے ذریعے کھولا جا رہا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس معاملے میں کئی بڑی شخصیات سے پوچھ گچھ چل رہی ہے۔ ان میں دہلی کا ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، غازی آباد کے دو بلڈر اور ایک تمباکو ڈیلر شامل ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ اگر کسی بینک یا لاکر میں اکاؤنٹ ہے تو KYC کرنا پڑتا ہے۔ لیکن یہاں ان ان اصولوں پر عمل آوری نہںی کی جارہی ہے۔اگر لاکر کا مالک اس اثاثہ سے متعلق کو’ی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکا تو اسے بے نامی جائیداد سمجھ کر کارروائی کی جائے گی۔
نویئیڈا کے سیکٹر-50 میں واقع اس مکان کے مالک ایک سابق آئی پی ایس افسر ہیں۔ جس مکان کے تہہ خانے میں لاکرز ملے ہیں۔
سابق آئی پی ایس کے بیٹے سویاش سنگھ کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس ٹیم کے ارکان کی مکمل حمایت کی جارہی ہے۔ اُن لاکرز میں دو لاکر ہمارے ہیں۔