اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں دلت لڑکی اور مسلم لڑکے معاشقہ چل رہا تھا، گزشتہ ماہ مشتبہ حالت میں لڑکی کی موت ہوگئی تھی،جس کے بعد لڑکی کی والدہ مینا نے تھانہ میں مسلم نوجوان ساحل کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ خاتون نے مسلم نوجوان پر الزام عائد کیا کہ ان کی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور ا سکے بعد اسے زہر دے کر ماردیاگیا،پولیس نے خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیاتھا۔Four Arrested for killing Girl
اب اس معاملہ میں سہارنپور پولیس نے بڑا انکشاف کیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ کے دوران یہ پتہ چلا کہ لڑکی کا قتل ساحل نے نہیں بلکہ اس کے ہی خاندان کے افراد نے جھوٹی شان و شوکت کے لئے زہر دے کر کیا تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے لڑکی کے خاندان کے اجیت،رجنیش ولد کھلونا سنکھ،جگروشنی زوجہ کھلونا سنگھ کو گرفتار کیاہے۔ ا س معاملہ کے تعلق سے اے ایس پی پریتی یاد و نے بتایاکہ تین مارچ کو پولیس نے ساحل کے خلاف لڑکی کی جنسی زیادتی اور اور اسکے قتل کے الزام میں مقدمہ درج کر کے ساحل کو گرفتار کیا تھا،اور پورے معاملہ کی جانچ بھی شروع کردی تھی، جانچ کے دوران حیران کُن انکشافات سامنے آئے۔
پولیس نے بتایا کہ ساحل کا لڑکی سے عشق چل رہا تھا،جس کو لےکر اس کے چچا زاد بھائیوں میں سخت ناراضگی تھی، اور اسی لئے خاتون سمیت چار افراد نے لڑکی کے ساتھ مارپیٹ کرکے اسے زہرد ے کر ہلاک کردیا تھا اور خود ہی پولیس میں معاملہ درج کرانے پہنچ گئے تھے، اور ہلاک شدہ لڑکی کی ماں کو بہلاتے ہوئے ساحل نامی نوجوان کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔
مزید پڑھیں:سہارنپور: نابالغ لڑکی کی لاش ملنے سے علاقے میں سنسنی
پولیس گزشتہ تین ماہ سے واقعہ کی ہرپہلو سے جانچ کررہی تھی،جس میں اب چونکانے والا انکشاف ہواہے،کہ لڑکی کا قتل اس کے خاندان کے چار افراد نے کیا تھا،پولیس نے چاروں کو گرفتار کرلیا اور ان سے سخت پوچھ تاچھ کی،جس کے بعد انہوں نے اپنا جرم قبول کرلیا۔ اور پولیس کو بتایاکہ مسلم نوجوان اورلڑکی کے درمیان چل رہے معاشقہ کے سبب ان کے خاندان کی بدنامی ہورہی تھی ،جس کے سبب انہوں نے یہ سنگین قدم اٹھاتے ہوئے لڑکی کو زہر دے کر ہلاک کردیا تھا۔پولیس نے چاروں کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔