ریاست اترپردیش کے شہر مراد آباد کے کنٹھ نامی گاؤں میں گزشتہ چند مہینوں سے محمد فاروق عرف محمد اسماعیل اور الیاس نامی شخص مقیم تھے، ان کا کہنا تھا کہ وہ تلنگانہ کے دارلحکومت حیدر آباد کے بالا پور علاقہ کے باشندے ہیں۔ اس سلسلے میں تلنگانہ کے رچہ کنڈہ پولیس اسٹیشن کے افسران سے بات کی گئی۔ اس کے بعد رچہ کنڈہ پولیس اسٹشین میں تعینات پولیس سب انسپکٹر بی سریکانت نے مرادآباد پہنچ کر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور اس معاملہ کی چھان بین شروع کی۔ چھان بین کے بعد یہ بات منظر عام پر آئی کہ یہ دونوں افراد تلنگانہ کے نہیں ہیں۔ یہ روہنگیائی باشندے ہیں۔ جعلی دستاویزات اور جعلی حلف نامے کی بنیاد پر پاسپورٹ بنواچکے ہیں اور بیرون ملک سفر بھی کیا ہے۔
فرضی پاسپورٹ کے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اعلیٰ حکام نے مرادآباد پولیس اسٹیشن کے افسران کو فوری مناسب کارروائی کے احکامات جاری کیے۔
مراد آباد پولیس نے دونوں ملزمان کے خلاف دفعہ 420، 471، 468 اور انڈین پاسپورٹ ایکٹ کی دفعات کے تحت دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔ ایس ایس پی ہیمراج مینا کے مطابق ریاست تلنگانہ سے ایک تفتیشی ٹرانسفر کے بعد مراد آباد آئی ہے۔ جس میں آئی پی سی کی دفعہ 199/200/420/671/468 کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ ایکٹ کی دفعہ 12A اور 14B (1) کے تحت تلنگانہ پولیس اسٹیشن بالاپور ضلع راجاگونڈا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ مقامی پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ سعودی عرب سے ایک شخص وہاں مقیم ہے۔ مقامی پولیس سے پوچھ گچھ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ ایک روہنگیا مسلمان ہے جس کا پاسپورٹ بھی 2016 میں تھانہ کنٹھ سے تعلق رکھنے والے محمد فاروق عرف محمد اسماعیل کے نام سے بنا تھا جبکہ اس سلسلہ میں تلنگانہ اور مراد آباد پولیس نے تحقیقات کی ہے۔
مزید پڑھیں:فرضی پاسپورٹ پر سفر کرنے والے گرفتار