ETV Bharat / state

Murder Case گونڈہ میں چھ ماہ تک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل معاملہ میں ایک شخص گرفتار

author img

By

Published : Nov 19, 2022, 9:36 AM IST

گونڈہ میں ایک شخص پر یہ الزام ہے کہ اس نے جھاڑ پھونک کے بہانے ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے، خاتون کی بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کی،جب اس معاملہ کے خلاف خاتون کے بیٹے نے احتجاج کیا تو اسے پھانسی پر لٹکا دیا، جس سے اس کی موت ہوگئی، پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔Rape in name of exorcism in Gonda

جنسی زیادتی
جنسی زیادتی

ریاست اترپردیش کے ضلع گونڈہ کے نگر کوتوالی علاقے کی ایک کالونی میں ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے،ایک شخص پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے جھاڑ پھونک کے نام پر چھ ماہ تک ایک خاتون کی عصمت دری کرتا رہا۔ ملزم بھی نے خاتون کی بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کی،خاتون کے بیٹے نے جب اس کی مخالفت کی تو اسے مار دیا، پولیس مقدمہ درج کرنے کے بعد اس شخص کو جیل بھیجنے کی کارروائی کر رہی ہے۔Rape in name of exorcism in Gonda

گرفتار

نگر کوتوالی کے علاقے کی ایک کالونی میں زین العابدین نامی شخص پر یہ الزام ہے کہ اس نے ہندو برادری کی خاتون کے ساتھ 6 ماہ تک مبینہ طورپر عصمت دری کی، اس کے بعد وہ خاتون کو راضی کر کے اس کی بیٹی کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کرتا رہا، جب بات سر سے اوپر گئی تو خاتون کے 16 سالہ بیٹے نے اس کی مخالفت کی، احتجاج سے مشتعل ہو کر اس شخص نے خاتون کے بیٹے کو کمرے میں بند کر کے چھت کے پنکھے سے لٹکا دیا۔

بیٹے کو پھانسی دینے کے بعد وہ شخص وہاں سے بھاگنے لگا، بیٹے کو لٹکتا دیکھ کر خاتون اور اس کی بیٹی نے شور مچا دیا، جس پر علاقہ کے لوگ پہنچ گئے، لوگوں نے اس شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا، اسی وقت پھانسی پر لٹکے بیٹے کو نیچے اتار کر اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران بیٹے کی موت ہو گئی، بیٹے کی موت سے گھر والوں میں افراتفری مچ گئی، اس معاملے میں شکایت کے بعد پولس نے عصمت دری، چھیڑ چھاڑ، پی او سی ایس او اور قتل کے مترادف مجرمانہ قتل کا معاملہ درج کیا ہے،ملزم کو جیل بھیجنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔

سی او سٹی لکشمی کانت گوتم نے بتایا کہ نگر کوتوالی تھانہ علاقہ میں رہنے والی ایک خاتون کی 6 مارچ تک ایک تانترک نے عصمت دری کی۔ اسی دوران ان کی بیٹی کے ساتھ بھی بدفعلی کی گئی، اس کی مخالفت کرنے پر اس شخص نے خاتون کے بیٹے کو پنکھے سے لٹکا دیا۔ بیٹا ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ خاتون کے شکایتی خط پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزم کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:Rape in Tripura عصمت دری کے الزام میں ڈاکٹر اور معمر شخص گرفتار

ریاست اترپردیش کے ضلع گونڈہ کے نگر کوتوالی علاقے کی ایک کالونی میں ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے،ایک شخص پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے جھاڑ پھونک کے نام پر چھ ماہ تک ایک خاتون کی عصمت دری کرتا رہا۔ ملزم بھی نے خاتون کی بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کی،خاتون کے بیٹے نے جب اس کی مخالفت کی تو اسے مار دیا، پولیس مقدمہ درج کرنے کے بعد اس شخص کو جیل بھیجنے کی کارروائی کر رہی ہے۔Rape in name of exorcism in Gonda

گرفتار

نگر کوتوالی کے علاقے کی ایک کالونی میں زین العابدین نامی شخص پر یہ الزام ہے کہ اس نے ہندو برادری کی خاتون کے ساتھ 6 ماہ تک مبینہ طورپر عصمت دری کی، اس کے بعد وہ خاتون کو راضی کر کے اس کی بیٹی کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کرتا رہا، جب بات سر سے اوپر گئی تو خاتون کے 16 سالہ بیٹے نے اس کی مخالفت کی، احتجاج سے مشتعل ہو کر اس شخص نے خاتون کے بیٹے کو کمرے میں بند کر کے چھت کے پنکھے سے لٹکا دیا۔

بیٹے کو پھانسی دینے کے بعد وہ شخص وہاں سے بھاگنے لگا، بیٹے کو لٹکتا دیکھ کر خاتون اور اس کی بیٹی نے شور مچا دیا، جس پر علاقہ کے لوگ پہنچ گئے، لوگوں نے اس شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا، اسی وقت پھانسی پر لٹکے بیٹے کو نیچے اتار کر اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران بیٹے کی موت ہو گئی، بیٹے کی موت سے گھر والوں میں افراتفری مچ گئی، اس معاملے میں شکایت کے بعد پولس نے عصمت دری، چھیڑ چھاڑ، پی او سی ایس او اور قتل کے مترادف مجرمانہ قتل کا معاملہ درج کیا ہے،ملزم کو جیل بھیجنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔

سی او سٹی لکشمی کانت گوتم نے بتایا کہ نگر کوتوالی تھانہ علاقہ میں رہنے والی ایک خاتون کی 6 مارچ تک ایک تانترک نے عصمت دری کی۔ اسی دوران ان کی بیٹی کے ساتھ بھی بدفعلی کی گئی، اس کی مخالفت کرنے پر اس شخص نے خاتون کے بیٹے کو پنکھے سے لٹکا دیا۔ بیٹا ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ خاتون کے شکایتی خط پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزم کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:Rape in Tripura عصمت دری کے الزام میں ڈاکٹر اور معمر شخص گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.