معروف عالم دین مفتی ہارون رشید نقشبندی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شب برات کی اہمیت و فضیلت پر اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا کہ شب برات کے موقع پر عبادت کرنے والے شخص کے گناہوں کی معافی ہوتی ہے۔ اگرچہ اس کے گناہ بنو کلب کی بکریوں کے بال سے بھی زیادہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس حدیث سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عرب قبیلے میں بنو کلب قبیلہ کثیر تعداد میں بکریاں پالتا تھا۔ حدیث میں بکریوں کے بال کا ذکر ہے جس کا مقصد واضح طور کثرت بیان کرنا ہے کہ گناہوں کی تعداد اگرچہ کثیر ہو لیکن اگر شب برات میں عبادت کرتا ہے تو اس کی عبادت نہ صرف قبول ہوتی ہے بلکہ گناہوں سے بھی نجات ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے افراد ہیں جن کے بارے میں یہ کہا گیا ہے کہ ان کے گناہوں کی معافی نہیں ہوتی ہے جو لوگ دل میں بغض رکھتے ہیں، جو شرک کرتے ہیں وغیرہ ان کے گناہوں کی معافی نہیں ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
وسیم رضوی کو شیعہ وقف بورڈ کا چیئرمین نہیں بنایا جا سکتا: کلب جواد
انہوں نے کہا کہ اس رات میں صلوۃ تسبیح پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ جن لوگوں کی فرض نمازیں قضا ہیں وہ نفل نماز کی جگہ فرض نماز کی نیت کر کے پوری رات فرض نماز ادا کریں اور اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں۔