علی گڑھ:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں بھی سماج دشمن عناصر نے تھانہ دہلی گیٹ کلاٹ گنج مسجد کے امام پر خاتون کا سہارا لے کر حملہ کرکے مذہب تبدیلی کا الزام لگایا تھا جس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کی گئی جس کے بعد پولیس نے مزہب تبدیلی کے الزام میں امام کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
وائرل ویڈیو:
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غیر مسلم سماج دشمن عناصر ایک خاتون کے ساتھ مل کر مسجد کے باہر امام پر حملہ کر رہے ہیں، خاتون سے کہکر امام پر چھپل سے حملہ کروا جا رہا ہے، زبردستی امام سے ٹیلی فون بھی چھینے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ڈھکا مکی بھی کی جا رہی ہے۔
امام کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد آٹھ اگست کو جمعیۃ علماء ہند، تحفظ ملت کمیٹی، نیشنل مسلم فرنٹ اور بھارتیہ مسلم مورچہ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے مسلم لیڈران کی جانب سے علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دے کر بے گناہ امام کی تین روز کے اندر غیر مشروط طور پر رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا جس کے سبب گزشتہ شب تقریبا نو بجے امام کو علیگڑھ ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
مسجد کے امام نے جیل سے رہائی کے بعد اپنے گھر پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا ویشو ہندو پریشد یو بجرنگ دل کے لوگو نے منصوبہ کے تحت مجھے مسجد سے باہر بلا کر میرے ساتھ ظلم زیادتی کی کئی، مذہب تبدیلی کا الزام لگایا، خاتون سے کہکر چھپل مروائی گئی، موبائل چھینے کی کوشش کی اور اس کے بعد پولیس کے حوالے کردیا گیا جس کے بعد پولیس نے مجھے جیل بھیج دیا۔
امام نے ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی سے اپیل کرتے ہوئے کہا مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ہیں اس لئے مزہب تبدیلی اور دھوکا دھڑی کے مقدموں کو ختم کیا جائے۔امام صاحب نے ان کی رہائی کروانے کے لئے جمعیۃ علماء ہند اور مختلف سیاسی جماعتوں کے مسلم لیڈران کا شکر ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Religious Conversion مسجد کے امام کی جیل سے رہائی
امام کے پڑوسیوں نے امام حافظ اقبال کو بے گناہ بتایا۔ حکومت اور علیگڑھ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا اس طرح کسی شخص پر بے بنیاد الزامات عائد کرکے بے گناہ کو جیل بھیجنا ناقابل قبول ہے۔ پولیس کو بنا کسی تحقیقات اور ثبوتو کے مسجد کے امام کو حراست میں لے کر جھیل بھیجنا درست نہیں ہیں اس لئے ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد امام پر لگائے گئے مقدمات کو ختم کرکے با عزت بری کریں۔