نئی دہلی: دارالحکومت دہلی کے ایک آئی اے ایس افسر نے غازی آباد میں مبینہ لو جہاد کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے ایک نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ آئی اے ایس آفیسر دہلی کے پارلیمنٹ اسٹریٹ پر واقع سکریٹریٹ میں تعینات ہیں۔ آئی اے ایس آفیسر کا الزام ہے کہ اس کی بیٹی کے ساتھ لو جہاد کی سازش کی گئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے 420 یعنی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ love jihad ghaziabad
دہلی میں کام کرنے والے آئی اے ایس افسر کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کو سال 2017 میں میرٹھ کے رہنے والے ایک نوجوان نے اپنے جال میں پھنسایا اور پھر دھوکہ سے شادی رجسٹر کروا لی، جہاں شادی کی رجسٹریشن کرائی گئی وہ ادارہ غازی آباد اور دہلی کے مختلف پتوں پر موجود ہے۔ اس لیے اس ادارے کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ love jihad ghaziabad
آئی ایس افسر نے ایف آئی آر میں الزام لگایا کہ کچھ دن قبل اس کی بیٹی پر گرم تیل سے حملہ کیا گیا۔ الزام یہ بھی ہے کہ ملزم نے خاتون کے جسم پر ایسے زخم دیے ہیں جس سے وہ اپنی خوبصورتی کھو بیٹھے اور کہیں اور شادی نہ کرسکے۔ تاہم غازی آباد پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:
اس حوالے سے ایس ایس پی منی راج آج ایک بیان مین کہا کہ جس لڑکے پر یہ الزام لگایا گیا ہے، اسے بلا کر پوچھ گچھ کرنے کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔