ETV Bharat / state

'میں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے'

؎ دیوبند علاقے میں تبدیل مذہب سے متعلق ایک نوجوان کے اہل خانہ نے مسلم خاندان پر جبرن اسلام قبول کروانے کا الزام عائد کیا ہے۔

author img

By

Published : Apr 14, 2019, 3:17 AM IST

فائل فوٹو

ریاست اترپردیش کے علاقے دیوبند میں نوجواں کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایتی تحریر دیتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے تفتیش کے لیے نوجوان کو کوتوالی میں ہی روک لیا ہے۔

سہارنپور کے دیہات کوتوالی علاقے کی خاتون نکلیش اور اس کے شوہر رویندر کمار نے دیوبند کوتوالی پہنچے جہاں انہوں زبردستی تبدیلی مذہب سے متعلق شکایتی تحریر دی۔

انکا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا اجئے راج مستری کا کام کرنے امبھٹا گاؤں گیا تھا، جہاں گاؤں کے ایک مسلم خاندان نے جبرن ان کے بیٹے کا مذہب تبدیل کر وایا۔ان کا الزام ہے کہ ان کے بیٹے کو ملزموں نے ایک مسلم لڑکی سے شادی کرانے کا جھانسا دیا تھا۔

معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس فورا حرکت میں آئی اور اس نے معاملہ کی تحقیق کے لیے مذہب تبدیل کر مسلم بنے نوجون کو پوچھ تاچھ کے لیے کوتوالی میں طلب کیا۔

متعلقہ ویڈیو

نوجوان نے بتایا کہ اس نے 4 اپریل کو اپنی مرضی سے اسلام مذہب قبول کیا تھا اور اب وہ اپنے گھر نہیں جانا چاہتا ہے۔

وہیں دیر شام تک نوجوان کے گھر والے کوتوالی میں موجود راہے اور نوجوان کو اپنے ساتھ لے جانے کے لیے سمجھا نے کی کوشش کر رہے تھے۔

ریاست اترپردیش کے علاقے دیوبند میں نوجواں کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایتی تحریر دیتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے تفتیش کے لیے نوجوان کو کوتوالی میں ہی روک لیا ہے۔

سہارنپور کے دیہات کوتوالی علاقے کی خاتون نکلیش اور اس کے شوہر رویندر کمار نے دیوبند کوتوالی پہنچے جہاں انہوں زبردستی تبدیلی مذہب سے متعلق شکایتی تحریر دی۔

انکا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا اجئے راج مستری کا کام کرنے امبھٹا گاؤں گیا تھا، جہاں گاؤں کے ایک مسلم خاندان نے جبرن ان کے بیٹے کا مذہب تبدیل کر وایا۔ان کا الزام ہے کہ ان کے بیٹے کو ملزموں نے ایک مسلم لڑکی سے شادی کرانے کا جھانسا دیا تھا۔

معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس فورا حرکت میں آئی اور اس نے معاملہ کی تحقیق کے لیے مذہب تبدیل کر مسلم بنے نوجون کو پوچھ تاچھ کے لیے کوتوالی میں طلب کیا۔

متعلقہ ویڈیو

نوجوان نے بتایا کہ اس نے 4 اپریل کو اپنی مرضی سے اسلام مذہب قبول کیا تھا اور اب وہ اپنے گھر نہیں جانا چاہتا ہے۔

وہیں دیر شام تک نوجوان کے گھر والے کوتوالی میں موجود راہے اور نوجوان کو اپنے ساتھ لے جانے کے لیے سمجھا نے کی کوشش کر رہے تھے۔

Intro:اینکر


سہارنپور دیوبند علاقے میں مذہب بدلنے پر اجے سے خالد بنے نوجوان کے پریوار والوں نے مقیم گاوں امبھیٹا شیخ ایک مسلم دیوار پر اس کے بیٹے کو جبرن اسلام مذہب قبول کروانے کا الزام لگایا ہے۔ کوتوالی پہنچے پریوار کے افراد نے تحریر دیتے ہوئے پولیس نے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے نوجوان کو پوچھ تاچھ کیلئے کوتوالی میں بٹھا لیا ہے۔ 





Body:سہارنپور کے دیہات کوتوالی علاقے کے مقیم گاوں چک دیولی خاتون نکلیش اور اس کے شوہر رویندر کمار بارکو گاؤں کے ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دیوبند کوتوالی پہنچے اور پولیس کو تحریر دیتے ہوئے بتایا کی اس کا بیٹا آجائے گاؤں امبہٹا شیخ میں راج مستری کا کام کرنے کے لیے آیا تھا۔ جہاں اس کا گاؤں کے ایک پریوار کے لوگوں نے جبرن مذہب بدلوا دیا۔ الزام لگایا کہ اس کے بیٹے کو ملزموں نے مسلم لڑکی سے شادی کرانے کا جھانسا بھی دے رکھا ہے۔ معاملہ دو مختلف مذہبوں سے جڑا ہونے کی وجہ سے تحریر ملنے کے بعد حرکت میں آئیں پولیس آنن فانن میں گاؤں امبہٹا شیخ کوچی اور اجے سے خالد بنے نوجوان کو اپنے ساتھ کوتوالی میں پوچھ تاچھ کے لئے لے آئیں۔ 


اجے نے بتایا کہ اس نے گزری 4 اپریل کو اپنی مرضی سے اسلام مذہب قبول کیا تھا اور اب وہ اپنے گھر نہیں جانا چاہتا ہے۔ دیر شام تک نوجوان کے گھر والے کوتوالی میں ڈٹے تھے اور اپنے بیٹے کو اپنے ساتھ لے جانے کے لیے سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ واردات پورے علاقے میں چرچا کا سبب بنی ہوئی ہے۔ 





Conclusion:بائٹ01۔ نکليش خاتون اجے کی والدہ


بائٹ02۔ رویندر اجے کے والد


رپورٹ تسلیم قریشی سہارنپور

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.