اسلامی مہینے میں سب سے پاک اور مقدس ماہ رمضان المبارک کا ہے۔ اس مہینے کی بڑی فضیلتیں ہیں۔ کسی غریب کو، مسافر کو کھانا کھلانے سے کئی گناہ زیادہ ثواب ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سبھی لوگ اس میں زیادہ سے زیادہ خرچ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس معاملے میں اودھ کے نواب بھی پیچھے نہیں تھے۔
اگر بات کریں نوابی شہر لکھنؤ کی تو یہاں کی جامع مسجد میں نوابوں کے دور سے ہی رمضان المبارک میں افطار کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے، جو آج بھی جاری ہے۔
انتظامیہ کمیٹی کے ممبر نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ یہاں پر نواب آصف الدولہ، نواب علی شاہ کے دور حکومت سے افطار کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے، جو اب بھی جاری ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ حسین آباد ٹرسٹ کے زیر کفالت موجودہ وقت میں لکھنؤ شہر کی 13 سے 14 مساجد آتی ہیں۔ ان مساجد میں ٹرسٹ کی جانب سے چھوٹے امام باڑے کے شاہی باورچی خانے میں افطار کی تمام اشیاء بنتی ہیں اور وہی سے سبھی مساجد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
حسین آباد ٹرسٹ ایک طرف جہاں افطاری کا اہتمام کرتا ہے، وہیں دوسری جانب جو غریب طبقے کے روزے دار ہوتے ہیں، ان کے لیے سہری کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
اس کے لیے رمضان ماہ کے پہلے ہی مستحکم لوگوں کو ان کے نام سے پرچی فراہم کر دی جاتی ہے اور روزے دار ہر دن شام میں جاکر اپنی پرچی دکھا کر سہری کی تمام اشیاء حاصل کرلیتے ہیں۔