اس ممانعت کی پابندی کے ساتھ رواں برس یکم اگست بروز سنیچر عید قرباں ہیں، ایسے میں جو لوگ عید گاہ مسجد میں نماز نہیں ادا کر سکیں گے وہ نماز کیسے ادا کریں؟
بنارس کے بڑی مسجد کے خطیب وامام مولانا ثقلین احمد ضیائی نعمانی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، 'جن لوگوں کو عید گاہ یا مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہے وہ عید گاہ مسجد میں عید الاضحیٰ کی نماز ادا کریں۔
امام کا خطبہ سنیں، باقی تمام حضرات حکومت ہند و ضلع انتظامیہ کی جانب سے ممانعت اور ضرر کی وجہ سے معذور ہیں ان پر عید الاضحیٰ کی نماز واجب نہیں بلکہ ساقط ہے۔
لہذا اپنے۔ اپنے گھروں میں ہرگز عیدالاضحیٰ کی نماز قائم نہ کریں۔ شریعت میں اس کی اجازت نہیں ہے۔
شہر میں عید گاہ یا اپنے علاقے کی جامع مسجد میں عید الاضحیٰ کی نماز ہو جانے کے بعد باقی تمام حضرات اپنے گھروں میں چار رکعت نماز شکرانہ نفل کے طور پر ادا کریں۔ یہ درحقیقت چاشت کی نماز ہے اس کے بعد قربانی کریں اور خوشی کا اظہار کریں۔
یہ نماز چار رکعت ایک سلام سے ادا کی جائے گی۔ قراءت سری یعنی پست آواز سے ہوگی۔ ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے ساتھ دوسری سورہ کو ملائیں۔ اس نماز کی نیت اس طرح سے کریں کہ نیت کرتا ہوں /کرتی ہوں چار رکعت نماز نفل، اللہ تعالی کے لیے منھ میرا کعبہ شریف کی طرف اللہ اکبر۔
مزید پڑھیں:
عیدالاضحیٰ : قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں آئی تیزی
یہ نماز تنہا تنہا پڑھنا افضل ہے، اگر گھر میں کوئی امامت کے لائق ہو تو اہل خانہ کے ساتھ مختصر جماعت سے بھی ادا کر سکتے ہیں۔'