ETV Bharat / state

Vice Chancellor of AMU اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 28, 2023, 6:51 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کا ایک ایسا ادارہ ہے جسے اپنا وائس چانسلر منتخب کرنے کا شرف حاصل ہے۔ How is the Vice Chancellor of AMU selected?

اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟
اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟

اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پہلے وائس چانسلر محمد علی محمد خان، راجا محمود آباد (1920-1923) کو وائسرائے نے مقرر کیا تھا جس کے بعد سے یونیورسٹی اپنے وائس چانسلر کو اعلی گورننگ باڈیز ایگزیکٹو کونسل (ای سی) اور اے ایم یو کورٹ کے ذریعے تین امیدواروں کا پینل بنا کر صدر جمہوریہ کے پاس کسی ایک کی نامزدگی کے لئے بھیجتی ہیں۔ واضح رہے اے ایم یو کے وائس چانسلر کی تقرری کے لئے 30 اکتوبر کو ایگزیکٹو کونسل اور 6 نومبر کو اے ایم یو کورٹ کی خصوصی میٹنگ ہونی ہے۔

اے ایم یو کے بانی سرسید احمد خان تھے اور آج اس ادارے کے وائس چانسلر کے انتخابات کے حوالے سے اعلی گورننگ باڈی ایکزکیٹیو کاؤنسل (ای سی) کے اراکین کا ایک اہم اجلاس 30 اکتوبر کو ہونے جا رہا ہے جو سرسید اکیڈمی میں منعقد ہوگا۔ اسی ضمن میں اردو اکیدمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اے ایم یو ایکٹ مسلم یونیورسٹی کی بقا کے لیے نہایت اہم کردار ادا کررہا ہے۔ اس ایکٹ کا باضابطہ ایک طریقہ کار ہوتا ہے، جو ملک کے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ ہے۔ اے ایم یو ایکٹ سنہ 1920 کو پاس ہوا تھا، جس میں متعدد دفعات ہیں۔


انھوں نے بتایا کہ اے ایم یو کا وائس چانسلر منتخب کرنے کے لیے سب سے پہلے ایکزیکیوٹیو کاؤنسل (ای سی) اراکین کی جانب سے پانچ نام منتخب کیے جاتے ہیں اس کے بعد ان منتخب پانچ ناموں کو اے ایم یو کورٹ کی میٹنگ میں بھیج دیا جاتا ہے، جہاں ان پانچ ناموں میں سے تین نام اے ایم یو کورٹ منتخب کرتی ہے، اور ان تین ناموں کو یونیورسٹی انتظامیہ ویزیٹر یعنی صدر جمہوریہ ہند کو بھیج دیتی ہے اور ویزیٹر کی جانب سے ان تین ناموں میں سے کسی ایک نام پر حتمی مہر لگ جاتی ہے اور جس منتخب نام کو صدر جمہوریہ حتمی مہر لگاتا ہے وہی اے ایم یو کا وائس چانسلر ہوتا ہے، جس کی مدت کار پانچ سال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: FiveG Lab Award to AMU اے ایم یو کے الیکٹرانکس انجینئرنگ شعبہ کو ’فائیو جی لیب‘ ایوارڈ


ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ اگر نظر ڈالی جائے کہ اے ایم یو میں ای سی اراکین کیا ہوتے ہیں اور ان کا انتخاب کیسے ہوتا ہے، تو معلوم ہوتا ہے کہ اے ایم یو میں 28 ایزیکیوٹیو (ای سی) اراکین ہوتے ہیں جس میں 8 اسامیاں خالی ہے اور اے ایم یو کورٹ کے کل 191 اراکین ہوتے ہیں اور ڈاکٹر راحت ابرار کے مطابق کورٹ اراکین کی 51 اسامیاں خالی ہیں۔

اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پہلے وائس چانسلر محمد علی محمد خان، راجا محمود آباد (1920-1923) کو وائسرائے نے مقرر کیا تھا جس کے بعد سے یونیورسٹی اپنے وائس چانسلر کو اعلی گورننگ باڈیز ایگزیکٹو کونسل (ای سی) اور اے ایم یو کورٹ کے ذریعے تین امیدواروں کا پینل بنا کر صدر جمہوریہ کے پاس کسی ایک کی نامزدگی کے لئے بھیجتی ہیں۔ واضح رہے اے ایم یو کے وائس چانسلر کی تقرری کے لئے 30 اکتوبر کو ایگزیکٹو کونسل اور 6 نومبر کو اے ایم یو کورٹ کی خصوصی میٹنگ ہونی ہے۔

اے ایم یو کے بانی سرسید احمد خان تھے اور آج اس ادارے کے وائس چانسلر کے انتخابات کے حوالے سے اعلی گورننگ باڈی ایکزکیٹیو کاؤنسل (ای سی) کے اراکین کا ایک اہم اجلاس 30 اکتوبر کو ہونے جا رہا ہے جو سرسید اکیڈمی میں منعقد ہوگا۔ اسی ضمن میں اردو اکیدمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اے ایم یو ایکٹ مسلم یونیورسٹی کی بقا کے لیے نہایت اہم کردار ادا کررہا ہے۔ اس ایکٹ کا باضابطہ ایک طریقہ کار ہوتا ہے، جو ملک کے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ ہے۔ اے ایم یو ایکٹ سنہ 1920 کو پاس ہوا تھا، جس میں متعدد دفعات ہیں۔


انھوں نے بتایا کہ اے ایم یو کا وائس چانسلر منتخب کرنے کے لیے سب سے پہلے ایکزیکیوٹیو کاؤنسل (ای سی) اراکین کی جانب سے پانچ نام منتخب کیے جاتے ہیں اس کے بعد ان منتخب پانچ ناموں کو اے ایم یو کورٹ کی میٹنگ میں بھیج دیا جاتا ہے، جہاں ان پانچ ناموں میں سے تین نام اے ایم یو کورٹ منتخب کرتی ہے، اور ان تین ناموں کو یونیورسٹی انتظامیہ ویزیٹر یعنی صدر جمہوریہ ہند کو بھیج دیتی ہے اور ویزیٹر کی جانب سے ان تین ناموں میں سے کسی ایک نام پر حتمی مہر لگ جاتی ہے اور جس منتخب نام کو صدر جمہوریہ حتمی مہر لگاتا ہے وہی اے ایم یو کا وائس چانسلر ہوتا ہے، جس کی مدت کار پانچ سال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: FiveG Lab Award to AMU اے ایم یو کے الیکٹرانکس انجینئرنگ شعبہ کو ’فائیو جی لیب‘ ایوارڈ


ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ اگر نظر ڈالی جائے کہ اے ایم یو میں ای سی اراکین کیا ہوتے ہیں اور ان کا انتخاب کیسے ہوتا ہے، تو معلوم ہوتا ہے کہ اے ایم یو میں 28 ایزیکیوٹیو (ای سی) اراکین ہوتے ہیں جس میں 8 اسامیاں خالی ہے اور اے ایم یو کورٹ کے کل 191 اراکین ہوتے ہیں اور ڈاکٹر راحت ابرار کے مطابق کورٹ اراکین کی 51 اسامیاں خالی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.