ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں ہولی کے تہوار کے مدنظر بازاروں میں کافی رونق دکھائی دے رہی ہے،برادران وطن بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ اس تہورا کو مناتے ہیں،ہر سال کی طرح رواں برس بھی کثیر تعدادا میں لوگ گلال اور پچکاری کی جم کر خریداری کر رہے ہیں، جہاں رنگوں کے تہوار ہولی کو منانے کی تیاری زور و شور سے چل رہی ہے،وہیں دوسری جانب گزشتہ سال کی طرح امسال بھی ہولی اور شب قدر ایک ساتھ منائے جائیں گے۔ دونوں تیوہاروں کے مدنظر مظفر نگر ضلع اور پولیس انتظامیہ پوری طرح سے مستعد ہے،اور شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھ رہی ہے،انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے میں مصروف ہے کہ دونوں مذاہب کے تہوار پُر امن طور پر اور خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہو۔
ملے کے مختلف حصوں کی طرح ضلع مُظفر نگر میں بھی ہولی کے تہوار کے موقع پر لگنے والی رنگوں کی دکانوں میں مسلم نوجوانوں کی دکانیں بھی شامل ہیں، جو علاقہ میں آپسی بھائی چارے کی مثال قائم کر رہی ہیں، انہیں دکانوں میں سے محمد ارشد کی بھی دوکان ہے ۔انہوں نے بتایا کہ میں گزشتہ آٹھ برسوں سے ہولی میں استعمال ہونے والے رنگوں پچکاریوں اور گلال کی دکان لگا رہا ہوں ۔مجھے دکان لگا کر کافی خوشی ملتی ہے، میری دکان پر سبھی لوگ رنگ خریدنے کے لئے آتے ہیں اور ہم ایک دوسرے کو رنگ لگا کر ہولی کی مبارکباد بھی دیتے ہیں اور آپسی بھائی چارے کی مثال پیش کرتے ہیں ۔
دکاندار محمد اردشد نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کی لوگوں میں آپسی بھائی چارہ بنا رہے، دوریاں ختم ہوں اور سبھی تہواروں کو مل جل کر آپس میں ایک دوسرے کا تہوار بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جائے۔
مزید پڑھیں:Shab e-Barat میرٹھ میں ہولی،شبِ برات باہمی اتحاد اور پُرامن طورپر منانے کا عزم