ETV Bharat / state

بنارس کی یہ تعزیہ ہندو۔ مسلم بھائی چارہ کا عکاس ہے

بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے جیت پورہ تھانہ علاقے میں نویں محرم کی شب میں ایک ایسی تعزیہ امام چوک پر رکھی جاتی ہے، جو ہندو مسلم بھائی چارہ کو فروغ دیتی ہے۔

historical tazia
بنارس کی یہ تعزیہ ہندو مسلم بھائی چارہ کا عکس ہے
author img

By

Published : Aug 30, 2020, 5:12 PM IST

بنارس کے ہندو لہرا علاقے میں سینکڑوں برس قبل لہراساہو نے بچے کی پیدائش کے لیے تعزیہ رکھنے کی منت مانی تھی، جس کے بعد سے رانگے کی تعزیہ کی ابتدا ایک ہندو خاندان نے کی۔

دیکھیں ویڈیو

اس بعد اس تعزیہ کی ذمہ داری مسلم سماج کے لوگوں کو دے دی گئی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے تعزیہ کے ذمہ دار حاجی عبدالرحیم انصاری نے بتایا کہ، 'قدیم زمانے میں ہندو مسلم میں کوئی زیادہ فرق نہیں تھا، ہندو مسلم بھائی چارہ گنگا جمنی تہذیب، قومی یکجہتی کا بول بالا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ ہندو بھائی مسلم تہواروں میں شامل ہوتے تھے اور مسلم ہندو بھائیوں کے ساتھ رہتے تھے۔'

عبدالرحیم انصاری بتاتے ہیں کہ، 'لہرا ساہو کے معمولات میں مسلم خاندان ساتھ کھانا، پینا، اٹھنا، بیٹھا شامل تھا۔

یہی وجہ ہے کہ لہرا ساہو متاثر ہوئے اور تعزیہ کی منت مانی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے نہ کوئی ہندو تھا، نہ مسلمان تھا، سبھی متحدہ طور پر رہتے تھے لیکن ماضی قریب کے 20 سال میں میں دونوں مذاہب میں فرقہ پرست طاقتیں مضبوط ہوئی۔

مزید پڑھیں:

تاریخی 'بی بی کے علم کی سواری' لوگ اس بار نہیں دیکھ سکیں گے

یہی وجہ ہے کہ ہندو مسلم بھائی چارہ کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن بنارس میں کئی ایسی مثالیں موجود ہیں جو ہمیشہ ہمیشہ قائم رہیں گی اور ہندو مسلم بھائی چارہ کے پیغام عام کرتی رہیں گی۔

بنارس کے ہندو لہرا علاقے میں سینکڑوں برس قبل لہراساہو نے بچے کی پیدائش کے لیے تعزیہ رکھنے کی منت مانی تھی، جس کے بعد سے رانگے کی تعزیہ کی ابتدا ایک ہندو خاندان نے کی۔

دیکھیں ویڈیو

اس بعد اس تعزیہ کی ذمہ داری مسلم سماج کے لوگوں کو دے دی گئی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے تعزیہ کے ذمہ دار حاجی عبدالرحیم انصاری نے بتایا کہ، 'قدیم زمانے میں ہندو مسلم میں کوئی زیادہ فرق نہیں تھا، ہندو مسلم بھائی چارہ گنگا جمنی تہذیب، قومی یکجہتی کا بول بالا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ ہندو بھائی مسلم تہواروں میں شامل ہوتے تھے اور مسلم ہندو بھائیوں کے ساتھ رہتے تھے۔'

عبدالرحیم انصاری بتاتے ہیں کہ، 'لہرا ساہو کے معمولات میں مسلم خاندان ساتھ کھانا، پینا، اٹھنا، بیٹھا شامل تھا۔

یہی وجہ ہے کہ لہرا ساہو متاثر ہوئے اور تعزیہ کی منت مانی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے نہ کوئی ہندو تھا، نہ مسلمان تھا، سبھی متحدہ طور پر رہتے تھے لیکن ماضی قریب کے 20 سال میں میں دونوں مذاہب میں فرقہ پرست طاقتیں مضبوط ہوئی۔

مزید پڑھیں:

تاریخی 'بی بی کے علم کی سواری' لوگ اس بار نہیں دیکھ سکیں گے

یہی وجہ ہے کہ ہندو مسلم بھائی چارہ کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن بنارس میں کئی ایسی مثالیں موجود ہیں جو ہمیشہ ہمیشہ قائم رہیں گی اور ہندو مسلم بھائی چارہ کے پیغام عام کرتی رہیں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.