ETV Bharat / state

کانپور: رواں برس تاریخی جلوس منسوخ

author img

By

Published : Aug 29, 2020, 10:54 PM IST

اترپردیش کے ضلع کانپور میں کورونا وائرس کے باعث اس بار محرم کے موقع پر حکومت کی طرف سے جاری کردہ گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے تاریخی جلوس (پیگی جلوس) کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس جلوس میں ہر برس ہزاروں لوگ شریک ہوتے تھے۔ کئی کلومیٹر لمبے جلوس میں جگہ جگہ لوگ منتیں اور مرادیں مانگتے تھے۔

historic procession canceled this year due to coronavirus in kanpur uttar pradesh
رواں برس تاریخی جلوس منسوخ

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کا تاریخی جلوس اس برس نہیں ہوگا۔ کورونا کی گائیڈلائن پر عمل کرتے ہوئے اس برس اس جلوس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تمام منتیں اور مرادیں مانگنے والے لوگوں سے تنظیم الپیک قاصد حسین کے خلیفہ نے التجا کی ہے کہ وہ اپنے گھر پر ہی رہ کر فاتحہ خوانی کریں اور دعائیں مانگیں، اور مذہبی امور گھر پر ہی انجام دیں۔

کانپور کا تاریخی جلوس رواں برس منسوخ

کانپور کا تاریخی جلوس ہر برس نو محرم کی شام کو ہیرامن کا پروا کیل والا احاطہ سے اٹھتا تھا۔ یہ جلوس شہر کے تقریبا تمام مسلم علاقوں سے گزرتا ہوا بڑی کربلا نواب گنج تک اپنی پوری شان و شوکت کے ساتھ پہنچتا تھا۔ اس جلوس کی خصوصیت یہ تھی کہ اس جلوس میں ایک علم ہوتا تھا جسے نشان پاک کہا جاتا ہے۔ نشان پاک کو دیکھ کر لوگ دعائیں، منت ومناجات اور مرادیں مانگا کرتے ہیں۔

یہ سلسلہ تقریبا ڈھائی سو برس سے کانپور میں چلا آ رہا ہے۔ اس سلسلے کے وارث شکیل احمد خلیفہ ہیں، جنہوں نے اپنے والد کو ایسے کرتے دیکھا ہے اور اب وہ اس رسم کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

نشان پاک میں ایک پنجہ ہوتا ہے جس پر کلمات نقش کیے ہوئے ہیں، جسے دیکھ کر لوگ اپنی منتیں اور مرادیں مانگتے ہیں۔

ایسا کہا جاتا ہے کہ نہ جانے کتنے لوگ اس نشان پاک کو دیکھ کر منتیں مانگی ہیں جو پوری ہوئی ہیں۔ جن لوگوں کی منت پوری ہو جاتی ہیں وہ نشان پاک کو دیکھ کر منت پوری ہونے کی خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں۔ نشان پاک کو دیکھ کر مزید منتیں اور مرادیں مانگتے ہیں۔

کچھ لوگ قاصد حسین یعنی حسین علیہ السلام کا پیغام لے جانے والے قاصد بنتے ہیں یعنی قاصد کی شباہت اختیار کرتے ہیں۔ کرتا پاجامہ پہنتے ہیں، کمر میں ڈوری باندھتے ہیں، سر پر پگڑی باندھتے ہیں اور ہاتھ میں بلم، بھالا یا تلوار لے کر چلتے ہیں۔ قاصد حسین کی شباہت اختیار کر شہر میں نعرے لگاتے ہوئے گھومتے ہیں۔ نو محرم کی شب کو یہ سبھی پیگی ایک جلوس کی شکل میں نشان پاک کو لے کر کربلا نواب گنج جاتے ہیں جہاں پر یہ پیگی اپنی کمربند کھولتے ہیں۔ گھنٹیوں کو اتارتے ہیں، پگڑی اتارتے ہیں۔ اس کے بعد یہ معمول طریقے سے دعائیں مانگ کر واپس اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔

پیگی جلوس کے خلیفہ شکیل احمد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے اس بار یہ تاریخی جلوس نہیں نکلے گا۔ لوگ اپنے گھروں پر ہی فاتحہ خوانی کریں اور گھر پر ہی دعا مانگیں۔ گھر پر ہی اپنی منت اور مرادیں مانگنے کا اہتمام کریں۔

تنظیم الپیک قاصد حسین کے خلیفہ پانچ محرم سے ہی لوگوں کو قاصد حسین یعنی پیگی بنانے کا عمل شروع کر دیتے ہیں اور نشان پاک یعنی علم جگہ جگہ پر رکھے جانے والے امام باڑے پر تعزیہ لے جاتے ہیں جہاں درود و سلام اور فاتحہ پڑھتے ہیں لیکن اس بار سبھی طرح کے پروگرامز کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کا تاریخی جلوس اس برس نہیں ہوگا۔ کورونا کی گائیڈلائن پر عمل کرتے ہوئے اس برس اس جلوس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تمام منتیں اور مرادیں مانگنے والے لوگوں سے تنظیم الپیک قاصد حسین کے خلیفہ نے التجا کی ہے کہ وہ اپنے گھر پر ہی رہ کر فاتحہ خوانی کریں اور دعائیں مانگیں، اور مذہبی امور گھر پر ہی انجام دیں۔

کانپور کا تاریخی جلوس رواں برس منسوخ

کانپور کا تاریخی جلوس ہر برس نو محرم کی شام کو ہیرامن کا پروا کیل والا احاطہ سے اٹھتا تھا۔ یہ جلوس شہر کے تقریبا تمام مسلم علاقوں سے گزرتا ہوا بڑی کربلا نواب گنج تک اپنی پوری شان و شوکت کے ساتھ پہنچتا تھا۔ اس جلوس کی خصوصیت یہ تھی کہ اس جلوس میں ایک علم ہوتا تھا جسے نشان پاک کہا جاتا ہے۔ نشان پاک کو دیکھ کر لوگ دعائیں، منت ومناجات اور مرادیں مانگا کرتے ہیں۔

یہ سلسلہ تقریبا ڈھائی سو برس سے کانپور میں چلا آ رہا ہے۔ اس سلسلے کے وارث شکیل احمد خلیفہ ہیں، جنہوں نے اپنے والد کو ایسے کرتے دیکھا ہے اور اب وہ اس رسم کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

نشان پاک میں ایک پنجہ ہوتا ہے جس پر کلمات نقش کیے ہوئے ہیں، جسے دیکھ کر لوگ اپنی منتیں اور مرادیں مانگتے ہیں۔

ایسا کہا جاتا ہے کہ نہ جانے کتنے لوگ اس نشان پاک کو دیکھ کر منتیں مانگی ہیں جو پوری ہوئی ہیں۔ جن لوگوں کی منت پوری ہو جاتی ہیں وہ نشان پاک کو دیکھ کر منت پوری ہونے کی خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں۔ نشان پاک کو دیکھ کر مزید منتیں اور مرادیں مانگتے ہیں۔

کچھ لوگ قاصد حسین یعنی حسین علیہ السلام کا پیغام لے جانے والے قاصد بنتے ہیں یعنی قاصد کی شباہت اختیار کرتے ہیں۔ کرتا پاجامہ پہنتے ہیں، کمر میں ڈوری باندھتے ہیں، سر پر پگڑی باندھتے ہیں اور ہاتھ میں بلم، بھالا یا تلوار لے کر چلتے ہیں۔ قاصد حسین کی شباہت اختیار کر شہر میں نعرے لگاتے ہوئے گھومتے ہیں۔ نو محرم کی شب کو یہ سبھی پیگی ایک جلوس کی شکل میں نشان پاک کو لے کر کربلا نواب گنج جاتے ہیں جہاں پر یہ پیگی اپنی کمربند کھولتے ہیں۔ گھنٹیوں کو اتارتے ہیں، پگڑی اتارتے ہیں۔ اس کے بعد یہ معمول طریقے سے دعائیں مانگ کر واپس اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔

پیگی جلوس کے خلیفہ شکیل احمد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے اس بار یہ تاریخی جلوس نہیں نکلے گا۔ لوگ اپنے گھروں پر ہی فاتحہ خوانی کریں اور گھر پر ہی دعا مانگیں۔ گھر پر ہی اپنی منت اور مرادیں مانگنے کا اہتمام کریں۔

تنظیم الپیک قاصد حسین کے خلیفہ پانچ محرم سے ہی لوگوں کو قاصد حسین یعنی پیگی بنانے کا عمل شروع کر دیتے ہیں اور نشان پاک یعنی علم جگہ جگہ پر رکھے جانے والے امام باڑے پر تعزیہ لے جاتے ہیں جہاں درود و سلام اور فاتحہ پڑھتے ہیں لیکن اس بار سبھی طرح کے پروگرامز کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.