دو روز قبل سوشل میڈیا پر سہارنپور کی ایک مندر کے پاس تعمیر کی گئی ٹوائلٹ کی ویڈیو وائرل ہوئی، جس کو ہندو تنظیم نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے ٹوائلٹ کو مندر کے پاس سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
ہندو تنظیم کے مطالبے کے باوجود افسران کی جانب سے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، جس کے بعد تنظیم سے وابستہ کارکنان نے خود ہی ٹوائلٹ کو منہدم کردیا۔وہیں پولیس نے سرکاری املاک کو توڑنے کے الزام میں 18 کارکنان پر مقدمہ درج کیا ہے۔
واضح رہے کہ ہندو تنظیم کے کارکنان نے دو روز قبل انتباہ دیا تھا کہ ریلوے روڈ پر واقع بس اسٹینڈ کے پاس قدیم مندر ہے۔ اور اس کے برابر میں نگر نگم کی جانب سے ٹوائلٹ کی تعمیر کی گئی ہے۔ ہندو تنظیم اسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گی۔
انہوں نے انتباہ دیا تھا کہ اگر وہاں سے ٹوائلٹ نہیں ہٹایا گیا تو وہ خود ہٹادیں گے۔ جب اس مسئلہ پر افسران نے کوئی توجہ نہیں دی تو ہندو تنظیم کے کارکنان نے موقع پر پہنچ کر ٹوائلٹ میں توڑ پھوڑ شروع کردی اور اسے منہدم کردیا۔
اس سلسلہ میں ہندو تنظیم کے صدر نے بتایا کہ دو روز قبل انتظامیہ کو انتباہ دیا گیا تھا کہ وہ اسے مندر کے پاس سے ہٹا دیں، لیکن انتظامیہ نے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا اس لیے مجبوراً انہیں ٹوائلٹ کو منہدم کرنا پڑا۔