وارانسی: گیان واپی کمپلیکس کو ہندوؤں کے حوالے کرنے اور دیگر تین مطالبات کے سلسلے میں آدی وشویشور ویراجمان کے مقدمے کی سماعت آج یعنی جمعرات کو سول جج سینئر ڈویژن مہیندر کمار پانڈے کی فاسٹ ٹریک عدالت میں ہوگی۔ آج واضح ہو جائے گا کہ کیس قابل سماعت ہے یا نہیں ہے۔ اس سے پہلے اس کیس کے متعلق عدالت کا حکم 14 نومبر کو آنا تھا، لیکن، 17 نومبر کی اگلی تاریخ طے کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ آرڈر تیار کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔ Hearing on Gyanvapi Mosque Case
یہ بھی پڑھیں:
یہ کیس وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسین اور ان کی اہلیہ کرن سنگھ ویزن کی جانب سے درج کیا گیا ہے۔ ہندو اور مسلم فریقین نے عدالت میں اپنے دلائل مکمل کر کے اس کی تحریری کاپی داخل کر دی ہے۔ اس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ گیان واپی کیمپس میں مسلم فریق کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے، پورے گیان واپی کیمپس کو ہندوؤں کے حوالے کیا جائے اور گیان واپی کیمپس میں پائے جانے والے جیوترلنگ کی باقاعدہ پوجا کی اجازت دی جائے۔
وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویزن کا کہنا ہے کہ گیان واپی سے متعلق 6 مقدمات ان کی نگرانی میں لڑے جا رہے ہیں۔ اسے خدشہ ہے کہ کچھ لوگوں کی سازش کی وجہ سے ان کی زیر نگرانی تمام مقدمات ختم ہو جائیں گے۔ کاشی کے باشندوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں 14 نومبر کو وارانسی کی ایک مقامی عدالت نے گیان واپی مسجد Gyanvapi Masjid Case احاطے میں واقع وضو خانے میں مبینہ شیولنگ/فوارے کی یومیہ پوجا کی اجازات طلب کرنے والی عرضی پر اپنے فیصلے کو موخر کردیا تھا اور سماعت کی اگلی تاریخ 17 نومبر طے کی تھی۔