چیف میڈیکل آفیسر نے کہا کہ کووڈ سے نمٹنے کے لیے UP Health Department Is Fully Prepared To Deal With Omicron ضلع کے 31 اسپتالوں میں 4582 بستروں کو محفوظ کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں آکسیجن کا مناسب انتظام ہے۔ مختلف سرکاری اسپتالوں میں 11 آکسیجن پلانٹس کو فعال بنایا گیا ہے جن میں دو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر بسرکھ اور دادری شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ، دیگر کمیونٹی اور بنیادی مراکز صحت میں 686 آکسیجن کنسنٹریٹر کا انتظام ہے۔ یہ کنسنٹریٹر ہنگامی حالات سے فوری نمٹنے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں ایسے 6 پرائیویٹ ہسپتال ہیں جہاں آکسیجن کے مناسب انتظامات ہیں۔ محکمہ صحت نے ان اسپتالوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈاکٹر سنیل کمار شرما نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی طلب میں اچانک اضافہ کے پیش نظر اب آکسیجن کے مکمل انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ اسپتال میں جہاں 2500 لیٹر فی منٹ کی گنجائش کے چار آکسیجن پلانٹ قائم ہیں۔
وہیں ضلع کے مختلف مراکز صحت میں 1000 اور 500 لیٹر فی منٹ کی گنجائش کے آکسیجن پلانٹ موجود ہیں۔ سی ایم او نے کہا کہ دوسری ریاستوں سے آنے والے لوگوں کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ بس اسٹیشن پر تعینات محکمہ کی ٹیم آنے والے مسافروں کی کورونا جانچ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: DAK on Corona Vaccine: ’کورونا مخالف ویکسین لینے والوں پر اومیکرون کا اثر کم ہوگا‘
انہوں نے بتایا کہ اگر کسی بھی شخص کی اینٹیجن رپورٹ مثبت آتی ہے تو اسے فوری طور پر آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرایا جائے گا اور اس دوران اسے آئسولیشن میں رکھا جائے گا۔
سانس کے مریضوں کی نگرانی میں اضافہ:
ڈاکٹر سنیل کمار شرما نے کہا کہ سرکاری اور نجی اسپتالوں کو الرٹ جاری کرتے ہوئے سانس کے مریضوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اگر کسی مریض میں انفلوئنزا جیسی بیماری اور ساری Severe Acute Respiratory Infection کی علامات ظاہر ہوں تو فوری چوکسی اختیار کی جانی چاہیے۔
اگر آپ علامات ظاہر کرتے ہیں تو کووڈ ٹیسٹ کروائیں
سی ایم او نے کہا – نزلہ، کھانسی، بخار (انفلوئنزا جیسے بیماری) یا شدید سانس کے انفیکشن (SARI) کی علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اپنا کووڈ ٹیسٹ کروائیں۔ یہ سہولت محکمہ صحت کی طرف سے مفت دستیاب ہے۔