اترپردیش کے لکھنو میں واقع شیعہ پی جی کالج میں آج ’حضرت علیؓ اور انسانیت‘ کے عنوان پر ایک سمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے شرکت کی۔
سمینار کو مخاطب کرتے ہوئے گورنر عارف محمد خان نے کہا کہ ’ہمارے معاشرے میں بہت ساری ایسی باتیں ہیں، جو قرآن و احادیث سے ثابت نہیں ہیں لیکن انہیں اسلام کے مطابق سمجھا جاتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ صحیح معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عارف محمد خان نے کہا کہ قرآن کے مطابق جو چیز انسانوں کےلیے فائدہ مند ہوتی ہے اس کی دنیا میں لمبی زندگی ہوتی ہے اور وہ طویل وقت تک باقی رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن میں کہا گیا ہے کہ ’تمہیں بہترین انسان بنایا گیا ہے‘ جبکہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر بہترین کس کے لیے بنایا گیا ہے؟ کیا خود کے لیے، اپنے خاندان کےلیے یا صرف مسلمانوں کے لیے؟ انہوں نے کہا کہ مومنوں کو عام انسان کے لیے بہترین بنایا گیا ہے۔ گونر کیرالا نے قرآنی تعلیمات پر عمل کرنے اور اسے عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج شیعہ پی جی کالج میں ’حضرت علیؓ اور انسانیت‘ کے عنوان پر سمینار منعقد کی گئی جس میں مولا علی کی انسانیت کےلیے فلاح و بہبود کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا گیا۔ حضرت علیؓ نے اپنے مختصر دور حکومت میں ہر انسان کو بنیادی حقوق مہیا کئے تھے جس میں روٹی، کپڑا اور مکان شامل تھے جبکہ ان کے دور حکومت میں کوئی بھی شخص بھوکا پیاسا نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علیؓ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا ہی سچی عقیدت ہے۔