اس کی وجہ سے ضلع انتظامیہ نے باقاعدہ ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو کورونا وائرس کے تعلق سے سوشل میڈیا پر گردش کررہی افواہوں اور خبروں پر نظر رکھے گی۔
اس کے علاوہ اگر کسی مذہب پر کوئی ایسی بات لکھی گئی جس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل پڑنے کا خطرہ ہو تب انتطامیہ گوری کارروائی کرے گا اور اس تعلق سے ملزم کو جیل کی بھی سزا ہوسکتی ہے۔
ہردوئی کے ضلع مجسٹریٹ پلکت کھرے نے بتایا ہے کی سوشل میڈیا پر نگرانی رکھنے والی ٹیم نے اب تک تین لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے، یہ لوگ سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم کر رہے تھے۔
ٹیم کو جب اس بات کی اطلاع ہوئی تو تینوں لوگوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، جس میں دو سرکاری ملازم بھی شامل ہیں اور انھیں معطل کردیا گیا ہے ان ملزموں میں سے جن کو سسپنڈ کر دیا گیا ہے۔