ETV Bharat / state

Gyanvapi Case گیانواپی کیس کے چیف ایڈوکیٹ جتیندر سنگھ بسن نے خود کو تمام مقدمات سے دستبردار کر لیا

گیانواپی مسجد شرینگر گوری کیس دائر کرنے والی تنظیم وشو ویدک سناتن سنگھ کے چیف ایڈوکیٹ جتیندر سنگھ بسن نے خود کو اور اپنے خاندان کے تمام افراد کو گیانواپی سمیت متھرا کے تمام مقدمات سے الگ کرنے کا اعلان کیا ہے ساتھ ہی ان کے وکیل نے بھی گیانواپی اور شری کرشنا جنم بھومی کیس سے خود کو دستبردار کرنے کا اعلان کیا۔Jitendra singh bisen on gyanvapi case

گیانواپی کیس کے چیف ایڈوکیٹ جتیندر سنگھ بسن
گیانواپی کیس کے چیف ایڈوکیٹ جتیندر سنگھ بسن
author img

By

Published : Jun 4, 2023, 9:35 AM IST

وارانسی: گیانواپی شرینگر گوری معاملے میں وشو ویدک سناتن سنگھ نے تمام مقدمات کی کارروائی سے خود کو پیچھے ہٹانے کی بات کہی ہے۔ راکھی سنگھ اور کرن سنگھ کے وکیل جتیندر سنگھ بیسن نے اہم کیس اور دیگر کئی معاملات سے متعلق ایک پیغام بھیج کر یہ اطلاع دی۔ انہوں نے پیغام میں کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کیونکہ اب مجھ سے مزید برداشت نہیں ہوتا۔ میں ملک اور معاشرے کو مطلع کر رہا ہوں کہ میں اور میرا خاندان ان تمام مقدمات سے دستبردار ہو رہے ہیں جو ہمارے خاندان نے ملک اور مذہب کے مفاد میں مختلف عدالتوں میں دائر کیے تھے۔

بتا دیں کہ وشو ویدک سناتن سنگھ کے جتیندر سنگھ بسن کی بھتیجی راکھی سنگھ، گیانواپی مسجد شرینگر گوری کی اہم وکیل تھیں۔ اس کے علاوہ ان کی اہلیہ کرن سنگھ نے بھی مبینہ شیولنگ کے راگ بھوگ اور گیانواپی مسجد کمپلیکس کو ہندوؤں کے حوالے کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ جسے حال ہی میں ڈسٹرکٹ جج نے سات مقدمات کے ساتھ جوڑ دیا تھا۔ گیانواپی واقعہ کے بارے میں پہلا مقدمہ راکھی سنگھ نے جیتندر سنگھ بسن اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہری شنکر جین، وشنو شنکر جین کے ساتھ دائر کیا تھا۔ وارانسی کی سیتا ساہو، لکشمی دیوی، ریکھا پاٹھک اور منجو ویاس نے بھی گیانواپی شرینگر گوری میں باقاعدہ درشن کی مانگ کو لے کر راکھی سنگھ کی طرف سے دائر مقدمہ کے بعد عدالت میں باقاعدہ درشن کا مطالبہ کیا تھا۔


گیانواپی شرینگر گوری کے بارے میں وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بسن نے کہا کہ یہ سماج صرف ان لوگوں کے ساتھ کھڑا نظر آتا ہے جو مذہب کے نام پر ڈرامہ کرکے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ ملک اور معاشرے کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے والے کو اپنے ہی معاشرے نے نظر انداز اور ذلیل کیا ہے۔ ہماری طرف سے بہت سے مقدمات براہ راست اور بالواسطہ مختلف عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ ان میں کاشی، متھرا، دہلی قطب مینار سمیت کئی معاملے ہیں۔ اب ہم تمام مقدمات کی لابنگ چھوڑ رہے ہیں۔ محدود طاقت اور صلاحیت کی وجہ سے اب یہ مذہبی جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ شاید میں نے یہ مذہبی جنگ شروع کرکے اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی کی تھی۔


مزید پڑھیں:۔ Gyanvaapi Case گیان واپی معاملہ میں ہندو فریق نے اپنی دلیل پیش کی

ساتھ ہی جیتندر سنگھ کے وکیل شیوم گوڑ نے بھی ایک پیغام بھیجا ہے کہ میں 2021 سے گیانواپی کیس میں اور 2022 سے شری کرشنا جنم بھومی کیس میں مسلسل وکالت کر رہا ہوں۔ تقریباً ایک سال سے دہلی میں اپنے تمام کام چھوڑ کر میں گیانواپی کیس کو سنبھال رہا ہوں۔ جتیندر سنگھ بسن نے مجھے گیانواپی کے تمام معاملات کے لیے وکیل مقرر کیا تھا۔ لیکن کچھ عرصے سے غیر واضح گفتگو اور ان سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے میں بطور وکیل ان دونوں مقدمات کے تمام مقدمات سے دستبردار ہو رہا ہوں۔ میں نے مئی 2022 سے لابنگ کے لیے کوئی فیس نہیں لی ہے۔

وارانسی: گیانواپی شرینگر گوری معاملے میں وشو ویدک سناتن سنگھ نے تمام مقدمات کی کارروائی سے خود کو پیچھے ہٹانے کی بات کہی ہے۔ راکھی سنگھ اور کرن سنگھ کے وکیل جتیندر سنگھ بیسن نے اہم کیس اور دیگر کئی معاملات سے متعلق ایک پیغام بھیج کر یہ اطلاع دی۔ انہوں نے پیغام میں کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کیونکہ اب مجھ سے مزید برداشت نہیں ہوتا۔ میں ملک اور معاشرے کو مطلع کر رہا ہوں کہ میں اور میرا خاندان ان تمام مقدمات سے دستبردار ہو رہے ہیں جو ہمارے خاندان نے ملک اور مذہب کے مفاد میں مختلف عدالتوں میں دائر کیے تھے۔

بتا دیں کہ وشو ویدک سناتن سنگھ کے جتیندر سنگھ بسن کی بھتیجی راکھی سنگھ، گیانواپی مسجد شرینگر گوری کی اہم وکیل تھیں۔ اس کے علاوہ ان کی اہلیہ کرن سنگھ نے بھی مبینہ شیولنگ کے راگ بھوگ اور گیانواپی مسجد کمپلیکس کو ہندوؤں کے حوالے کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ جسے حال ہی میں ڈسٹرکٹ جج نے سات مقدمات کے ساتھ جوڑ دیا تھا۔ گیانواپی واقعہ کے بارے میں پہلا مقدمہ راکھی سنگھ نے جیتندر سنگھ بسن اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہری شنکر جین، وشنو شنکر جین کے ساتھ دائر کیا تھا۔ وارانسی کی سیتا ساہو، لکشمی دیوی، ریکھا پاٹھک اور منجو ویاس نے بھی گیانواپی شرینگر گوری میں باقاعدہ درشن کی مانگ کو لے کر راکھی سنگھ کی طرف سے دائر مقدمہ کے بعد عدالت میں باقاعدہ درشن کا مطالبہ کیا تھا۔


گیانواپی شرینگر گوری کے بارے میں وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بسن نے کہا کہ یہ سماج صرف ان لوگوں کے ساتھ کھڑا نظر آتا ہے جو مذہب کے نام پر ڈرامہ کرکے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ ملک اور معاشرے کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے والے کو اپنے ہی معاشرے نے نظر انداز اور ذلیل کیا ہے۔ ہماری طرف سے بہت سے مقدمات براہ راست اور بالواسطہ مختلف عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ ان میں کاشی، متھرا، دہلی قطب مینار سمیت کئی معاملے ہیں۔ اب ہم تمام مقدمات کی لابنگ چھوڑ رہے ہیں۔ محدود طاقت اور صلاحیت کی وجہ سے اب یہ مذہبی جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ شاید میں نے یہ مذہبی جنگ شروع کرکے اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی کی تھی۔


مزید پڑھیں:۔ Gyanvaapi Case گیان واپی معاملہ میں ہندو فریق نے اپنی دلیل پیش کی

ساتھ ہی جیتندر سنگھ کے وکیل شیوم گوڑ نے بھی ایک پیغام بھیجا ہے کہ میں 2021 سے گیانواپی کیس میں اور 2022 سے شری کرشنا جنم بھومی کیس میں مسلسل وکالت کر رہا ہوں۔ تقریباً ایک سال سے دہلی میں اپنے تمام کام چھوڑ کر میں گیانواپی کیس کو سنبھال رہا ہوں۔ جتیندر سنگھ بسن نے مجھے گیانواپی کے تمام معاملات کے لیے وکیل مقرر کیا تھا۔ لیکن کچھ عرصے سے غیر واضح گفتگو اور ان سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے میں بطور وکیل ان دونوں مقدمات کے تمام مقدمات سے دستبردار ہو رہا ہوں۔ میں نے مئی 2022 سے لابنگ کے لیے کوئی فیس نہیں لی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.