ETV Bharat / state

Gyanvapi Case گیان واپی معاملے میں مسلم فریق نے کاربن ڈیٹنگ کی مخالفت کی - گیان واپی مسجد کی خبر

گیان واپی مسجد کے احاطے میں مبینہ شیولنگ دعوی والے اسٹرکچر کی ہندو فریق کی جانب سے کاربن ڈیٹنگ یا سائٹنفک تفتیش کی مطالبے والی عرضی کی مخالف کرتے ہوئے مساجد انتظامیہ کمیٹی نے عدالت کے سامنے اپنے دلائل پیش کئے۔ مدعیان کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اور 14اکتوبر کو اس حوالے سے اپنا فیصلے سنائے گی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 11, 2022, 8:28 PM IST

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد کے احاطے میں مبینہ شیولنگ دعوی والے اسٹرکچر کی ہندو فریق کی جانب سے کاربن ڈیٹنگ یا سائٹنفک تفتیش کی مطالبے والی عرضی کی مخالف کرتے ہوئے مساجد انتظامیہ کمیٹی نے عدالت کے سامنے اپنے دلائل پیش کئے۔

انتظامیہ کمیٹی کے وکیل اخلاق احمد نے بتایا کہ حوض خانے میں موجود فوارا جسے ہندو فریق شیولنگ ہونے کا دعوی کررہا ہے وہ پتھر کا بنا ہوا ہے اوراس کی کاربن ڈیٹنگ یا دوسرے کسی سائنٹفک تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔اخلاق نے نکتہ اٹھایا کہ سپریم کورٹ نے اس تنازع کے حوالے سے 20مئی کے اپنے فیصلے میں اس پورے حصے کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔لہذا اب اگر اس حصے میں کوئی بھی سرگرمی انجام دی جائے گی تو وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی میں شمار ہوگی۔

ڈسٹرکٹ جج اجئے کرشنا وشویش کی عدالت نے اس معاملے میں دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد اگلی سماعت کے لئے 14اکتوبر کی تاریخ طے کی ہے۔

مدعیان کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اور 14اکتوبر کو اس حوالے سے اپنا فیصلے سنائے گی۔سماعت کے دوران ایک بار پھر مسلم فریق نے اس بات پر بحث کی کہ یہ پراپرٹی سوٹ کا معاملہ نہیں ہے اور کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوسکتی ہے۔ ہم نے ایک بار پر اپنے موقف کی وضاحت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi case مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ پر فیصلہ ملتوی

یواین آئی

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد کے احاطے میں مبینہ شیولنگ دعوی والے اسٹرکچر کی ہندو فریق کی جانب سے کاربن ڈیٹنگ یا سائٹنفک تفتیش کی مطالبے والی عرضی کی مخالف کرتے ہوئے مساجد انتظامیہ کمیٹی نے عدالت کے سامنے اپنے دلائل پیش کئے۔

انتظامیہ کمیٹی کے وکیل اخلاق احمد نے بتایا کہ حوض خانے میں موجود فوارا جسے ہندو فریق شیولنگ ہونے کا دعوی کررہا ہے وہ پتھر کا بنا ہوا ہے اوراس کی کاربن ڈیٹنگ یا دوسرے کسی سائنٹفک تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔اخلاق نے نکتہ اٹھایا کہ سپریم کورٹ نے اس تنازع کے حوالے سے 20مئی کے اپنے فیصلے میں اس پورے حصے کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔لہذا اب اگر اس حصے میں کوئی بھی سرگرمی انجام دی جائے گی تو وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی میں شمار ہوگی۔

ڈسٹرکٹ جج اجئے کرشنا وشویش کی عدالت نے اس معاملے میں دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد اگلی سماعت کے لئے 14اکتوبر کی تاریخ طے کی ہے۔

مدعیان کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اور 14اکتوبر کو اس حوالے سے اپنا فیصلے سنائے گی۔سماعت کے دوران ایک بار پھر مسلم فریق نے اس بات پر بحث کی کہ یہ پراپرٹی سوٹ کا معاملہ نہیں ہے اور کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوسکتی ہے۔ ہم نے ایک بار پر اپنے موقف کی وضاحت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi case مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ پر فیصلہ ملتوی

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.