ETV Bharat / state

Rampur Lok Sabha Bypoll: کیا رامپور کی عوام اس مرتبہ نوٹا کا بٹن دبائے گی؟

رامپور میں 23 جون کو منعقد ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب Rampur Lok Sabha Bypoll میں محض تین دن رہ گئے ہیں۔ دو سیاسی پارٹی بی جے پی اور ایس پی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ دونوں ہی امیدوار عوام کے درمیان جاکر عوام سے اپنے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں لیکن عوام میں جس قسم کا جوش و جزبہ انتخابات کے دوران نظر آتا ہے وہ اس مرتبہ رامپور سے ندارد ہے۔

Rampur Lok Sabha Bypoll
کیا رامپور کی عوام اس مرتبہ نوٹا کا بٹن دبائے گی؟
author img

By

Published : Jun 21, 2022, 5:47 PM IST

ریاست اترپردیش کے رامپور میں 23 جون کو ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب Rampur Lok Sabha Bypoll میں اب صرف تین دن بچے ہیں۔ عوام کے درمیان ابھی تک اس انتخاب سے متعلق کوئی جوش دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق حکومت کی ترقیاتی کاموں سے بے توجہی اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی ناقص کارکردگی سے ناراض ہوکر عوام نوٹا کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ اس بات کا جائزہ لینے کے لئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ ابوالکلام نے مقامی لوگوں سے بات چیت کی۔

کیا رامپور کی عوام اس مرتبہ نوٹا کا بٹن دبائے گی؟

رامپور میں 23 جون کو منعقد ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں محض دن رہ گئے ہیں۔ دو سیاسی پارٹیوں بی جے پی اور ایس پی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ دونوں ہی امیدوار عوام کے درمیان جاکر عوام سے اپنے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں لیکن عوام میں جس قسم کا جوش و جزبہ انتخابات کے دوران نظر آتا ہے وہ اس مرتبہ رامپور سے ندارد ہی ہے۔

اس متعلق جب ہم نے رامپور کے شاہ آباد گیٹ چوراہے پر مقامی لوگوں اور راہ گیروں سے بات چیت اور الیکشن سے متعلق ان کی دلچسپیوں کا جائزہ لیا تو انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے بیزاری اور مایوسی کا اظہار کیا۔ سماجی کارکن ظفر نے اس چناؤ سے متعلق اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں اعظم خاں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ہر سال چناؤ ہو رہے ہیں۔ جس سے عام زندگی پر کافی منفی اثر پڑ رہا ہے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll

انہوں نے کہا کہ جب اعظم خاں کو ممبر پارلیمنٹ رہنا ہی نہیں تھا پھر کیوں الیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی اعظم خاں اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیتے ہیں تو کبھی پارلیمنٹ کی رکنیت سے، اگر اسی طرح چلتا رہا تو رامپور میں ہر سال انتخابات ہوں گے۔ وہیں انہوں نے عوام کی بنیادی سہولیات میں حکومت کی عدم دلچسپیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہیں۔ پینے کے پانی سے لیکر حفظان صحت کا برا حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی امیدوار کی توجہ اس جانب بالکل نہیں ہے، اس لئے ہم اس مرتبہ نوٹا کو ہی ووٹ کریں گے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll

یہ بھی پڑھیں: Rampur Bypol: قریش برادری سے وابستہ افراد بی جے پی امیدوار کی حمایت کریں گے؟

اس طرح سے دیگر راہگیروں نے بھی ضمنی انتخاب سے متعلق اپنی عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی فرق نہیں پڑے گا، کسی کو بھی ووٹ دے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس انتخاب سے نہ کسی کی حکومت تشکیل پائے گی اور نہ کسی کی حکومت ختم ہوگی۔ بہرحال لوگوں کے ان رجحانات کو دیکھ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ رامپور میں اس مرتبہ نوٹا کی جانب لوگ زیادہ متوجہ ہوں گے، اس کی بڑی وجہ صرف دو پارٹیوں کا انتخابی میدان میں ہونا اور کئی بڑی پارٹیوں کا انتخاب میں حصہ نہیں لینا بھی ہو سکتا ہے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll

ریاست اترپردیش کے رامپور میں 23 جون کو ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب Rampur Lok Sabha Bypoll میں اب صرف تین دن بچے ہیں۔ عوام کے درمیان ابھی تک اس انتخاب سے متعلق کوئی جوش دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق حکومت کی ترقیاتی کاموں سے بے توجہی اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی ناقص کارکردگی سے ناراض ہوکر عوام نوٹا کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ اس بات کا جائزہ لینے کے لئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ ابوالکلام نے مقامی لوگوں سے بات چیت کی۔

کیا رامپور کی عوام اس مرتبہ نوٹا کا بٹن دبائے گی؟

رامپور میں 23 جون کو منعقد ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں محض دن رہ گئے ہیں۔ دو سیاسی پارٹیوں بی جے پی اور ایس پی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ دونوں ہی امیدوار عوام کے درمیان جاکر عوام سے اپنے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں لیکن عوام میں جس قسم کا جوش و جزبہ انتخابات کے دوران نظر آتا ہے وہ اس مرتبہ رامپور سے ندارد ہی ہے۔

اس متعلق جب ہم نے رامپور کے شاہ آباد گیٹ چوراہے پر مقامی لوگوں اور راہ گیروں سے بات چیت اور الیکشن سے متعلق ان کی دلچسپیوں کا جائزہ لیا تو انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے بیزاری اور مایوسی کا اظہار کیا۔ سماجی کارکن ظفر نے اس چناؤ سے متعلق اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں اعظم خاں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ہر سال چناؤ ہو رہے ہیں۔ جس سے عام زندگی پر کافی منفی اثر پڑ رہا ہے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll

انہوں نے کہا کہ جب اعظم خاں کو ممبر پارلیمنٹ رہنا ہی نہیں تھا پھر کیوں الیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی اعظم خاں اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیتے ہیں تو کبھی پارلیمنٹ کی رکنیت سے، اگر اسی طرح چلتا رہا تو رامپور میں ہر سال انتخابات ہوں گے۔ وہیں انہوں نے عوام کی بنیادی سہولیات میں حکومت کی عدم دلچسپیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہیں۔ پینے کے پانی سے لیکر حفظان صحت کا برا حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی امیدوار کی توجہ اس جانب بالکل نہیں ہے، اس لئے ہم اس مرتبہ نوٹا کو ہی ووٹ کریں گے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll

یہ بھی پڑھیں: Rampur Bypol: قریش برادری سے وابستہ افراد بی جے پی امیدوار کی حمایت کریں گے؟

اس طرح سے دیگر راہگیروں نے بھی ضمنی انتخاب سے متعلق اپنی عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی فرق نہیں پڑے گا، کسی کو بھی ووٹ دے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس انتخاب سے نہ کسی کی حکومت تشکیل پائے گی اور نہ کسی کی حکومت ختم ہوگی۔ بہرحال لوگوں کے ان رجحانات کو دیکھ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ رامپور میں اس مرتبہ نوٹا کی جانب لوگ زیادہ متوجہ ہوں گے، اس کی بڑی وجہ صرف دو پارٹیوں کا انتخابی میدان میں ہونا اور کئی بڑی پارٹیوں کا انتخاب میں حصہ نہیں لینا بھی ہو سکتا ہے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.