اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے دارالشفا میں سماج وادی پارٹی سے رکن اسمبلی عالم بدیع اعظمی نے پریس کانفرنس منعقد کی جس میں انہوں نے اعظم خان کے ساتھ جھوٹی ہمدردی کرنے والوں پر سخت تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک واقف ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما و رکن پارلیمان محمد اعظم خان پارٹی کے بانیان میں شامل ہیں۔ ان دنوں وہ کچھ قانونی چارہ جوئی کے سبب جیل میں بند ہیں۔ ملک کا آئین و قانون ملک کے تمام افراد سے اوپر ہے، جب کوئی بھی معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہوتا ہے تو اس میں کسی بھی سیاسی جماعت، حکومت اور افسران کو کسی طرح کی مداخلت کا اختیار نہیں ہوتا۔
عالم بدیع اعظمی نے واضح طور پر کہا کہ اعظم خان اور ان کے اہل خانہ کو 'مسلمان' ہونے کی وجہ سے نہیں گرفتار کیا گیا بلکہ ان کے خلاف موجودہ حکومت کے کچھ نام نہاد مسلمانوں کی شکایت و فرضی مقدمات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا جن میں بیشتر مقدمات میں ضمانت بھی مل چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور محمد اعظم خان کو ملک کی عدلیہ پر پورا یقین ہے۔ جہاں تک پارٹی سطح سے ان کے ساتھ ہونے کی بات ہے تو انہیں گرفتار کر کے رامپور سے سیتاپور جیل منتقل کردیا گیا تھا، تب پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو ان سے ملاقات کے لیے گئے تھے تاکہ وہاں کسی طرح کی زیادتی نہ ہونے پائے۔
رکن اسمبلی نے ایسے لوگوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بھی اعظم خاں پر فرضی آنسو بہا رہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ ان مسلمانوں کی فکر کریں، جنہوں نے اعظم خاں کے خلاف مقدمات درج کرائیں ہیں اور وہ اپنے مقدمات واپس لے لیں۔
نظام آباد اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی عالم بدیع اعظمی نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ حکومت صرف مسلمان، اسلام اور پاکستان کے نام پر سیاست کر رہی ہے، ان کا یہ فریب ایک دن عوام کے سامنے جلد ہی ٹوٹ جائے گا'۔