لکھنو: سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ شدید گرمی میں بڑھتی بجلی کٹوتی سے بے حال شہریوں کی تکلیف سے حکومت کو کوئی فکر نہیں ہے اور وہ بے حس بنی ہوئی ہے۔ اکھلیش یادو نے اتوار کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ بجلی بحران سے کاروباری پریشان ہیں۔ طلبہ کی پڑھائی میں روکاوٹ ہورہی ہے۔ کسان کی فصل برباد ہورہی ہے۔ گھروں میں سب سے زیادہ پریشان بچے اور خواتین ہورہی ہیں۔ گھر میں کولر اور اے سی کیسے چلیں جب بجلی کی کٹوتی ہوتی ہے۔ دیہی علاقوں میں بجلی کٹوتی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس وقت مکئی کی فصل کھیتوں میں کھڑی ہے۔ اس کو پانی کی زیادہ ضرورت ہے لیکن بجلی دو تین گھٹے ہی آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر سال گرمی بڑھنے کے ساتھ غیر اعلانیہ بجلی کی کٹوتی ہونا بی جے پی حکومت کی خاصیت ہے۔ افسران لائن اوور لوڈ ہونے کی بات کرتے ہیں اس کا انتظام نہیں کرتے ہیں۔
ان دنوں ٹرانسفامر جلنے کی بھی خبریں آرہی ہیں ان کی رکھ رکھاو میں لاپرواہی اور آلات کی کوالٹی میں خرابی دیکھنے والا کوئی نہیں ہے۔ایس پی صدر نے کہا کہ عوام پریشان ہیں لیکن بی جےپی حکومت کی بے حسی کی حد ہے کہ وہ بجلی بحران کے حل کی سمت میں کچھ بھی نہیں کررہی ہے۔ جب راجدھانی لکھنو میں بجلی اکثر غائب رہنے لگی ہے تو دیگر اضلاع کے حالات کے بارے میں کیا کہنا ہے۔ محکمہ بجلی عوام کو لوٹنے کا کام کررہا ہے۔ غلط ریڈنگ بھیج کر عوام سے استعمال سے زیادہ بل کی وصولی کرتا ہے جب لوگ شکایت کرتے ہیں تو جانچ کے نام پر الٹے شکایت کنندہ کو ہی پریشان کرنے کے ہتھکنڈے اپنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اپنے میعاد کار کی مبینہ حصولیابیوں کو عالمی پیمانے پر شمار کرارہے ہیں۔ دوسری ریاستوں میں بھی جاکر ہوائی دعوی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اترپردیش میں ان کی پول تب کھل جاتی ہے جب سرکاری پروگراموں میں بھی بجلی عین موقع پر غائب ہوجاتی ہے۔ زمینی حقیقت اور قول و فعل میں فرق جگ ظاہر ہے۔
یو این آئی