ریاستی دارالحکومت کے تاریخ مقام گھنٹہ گھر پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے کے 60 دن پورا ہوگئے۔
موصول اطلاع کے مطابق پولیس آج نے 17 نامزد اور 150 نامعلوم افراد کے خلاف 10 دفعات کے تحت مقدمے درج کئے ہیں۔
رہائی منچ کے صدر شعیب ایڈوکیٹ نے ریاستی پولیس پر الزام لگایا کہ دفعہ 144 کے بہانے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خلاف یک طرفہ کاروائی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رہائی منچ لکھنؤ کی ٹھاکر گنج پولیس کی جانب سے اس ضمن میں درج کی گئی ایف آئی آر اور گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہے۔
لمبے عرصے تک دفعہ 144 کے نفاذ کو سپریم کورٹ کی ہدایات کے خلاف قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی اس تبصرے کے باوجود لمبے عرصے تک دفعہ 144 نہیں لگائی جاسکتی۔
اترپردیش حکومت نا صرف سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کررہی ہے، بلکہ اپنے طاقتوں کا استعمال کر کے آئینی حقوق تلف کررہی ہے۔
شعیب نے پولیس پر 19 دسمبر کو پیش آئے تشدد میں گرفتاری کے بعد رہا ہونے والے نوجوانوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس لگاتار راتوں کو نوجوانوں کے گھروں پر چھاپہ مارکررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پولیس کے اس طرح کی دبش سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔