کنٹرول روم میں بیٹھے ملازم عوام کو جہاں ایک طرف کورونا وائرس کی وبا کی تمام پریشانیوں اور دشواریوں سے نمٹنے کے لیے موجود ہیں، لیکن خود اپنی زندگی میں عمل نہیں کر رہے ہیں۔
علاقے کے 40 لاکھ لوگوں کو کورونا وائرس سے خطرہ ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ کنٹرول روم میں بیٹھے یہ سرکاری ملازمین کو کورونا وائرس سے پوری طرح محفوظ ہیں، کیونکہ نہ تو ان کے بیچ سوشل ڈسٹنسنگ نام کی کوئی چیز ہے اور نہ ہی چہرے پر کوئی ماسک۔
اس معاملے پر جب ذمہ داروں سے بات کی گئی تو سوشل ڈسٹنسنگ نہ کرنے والے عام لوگوں پر ذمہ داروں نے کارروائی کرنے کی بات کہی ہے، لیکن جب بات ان کے دفتر سے دس میٹر کی دوری پر اس کنٹرول روم کی پوچھی گئی تو وہ معاملے کی جانچ کراکر پلا جھاڑتے نظر آئے۔