کہتے ہیں کی 12 برس بعد کوڑے کے دن بھی بدلتے ہیں اور اگر اترپردیش حکومت کے ٹنڈر کے مطابق کام شروع کیا گیا تو باقر گنج علاقے کی تقریباً 20 ہزار مسلم اکثریتی آبادی کو بڑی راحت مل سکتی ہے۔ بریلی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تقریبا 6 لاکھ میٹرک ٹن کوڑا ہٹانے کا کام آئندہ اگست سے شروع کیا جائے گا۔ اس کوڑے کو ہٹانے کے لئے "ہری بھری" ورکنگ آرگنائزیشن کے ساتھ حکومت ایک معاہدہ کیا ہے۔ شہر کی تنظیم "سماج سیوا منچ" کے صدر ندیم شمسی کی قیادت میں کوڑا ہٹانے کے لیے کئی مرتبہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ بریلی کے باقر گنج علاقے میں تقریباً 20 ہزار سے زائد آبادی میں 95 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔ یہاں بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی کا ایک بڑا ٹرنچنگ گراؤنڈ ہے، جہاں گزشتہ بارہ برسوں سے پورے شہر کا کوڑا جمعہ کیا جا رہا ہے۔ اب اس کوڑے کو ہٹانے کے لیے ہری بھری نامی آرگنائزیشن نے ٹنڈر لیا ہے اور وہ اس کوڑے کو ہٹانے کا کام اگست سے شروع کرنے والی ہے۔ تقریباً 20 کروڑ روپیہ کے اس ٹنڈر میں ہری بھری نے 239 روپیہ فی ٹن کوڑا ہٹانے کے چارج کا معاہدہ کیا ہے۔
دراصل مرکزی حکومت نے بریلی شہر کو سمارٹ سٹی کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ لہذا شہر کو سمارٹ بنانے کے لیے کوڑے کا ٹرنچنگ گراؤنڈ بھی ہٹایا جانا ضروری ہے۔ سمارٹ سٹی منصوبہ میں بجٹ مہیا ہونے کے بعد کوڑا ہٹوانے کے لیے "واٹر کارپوریشن" کی یونِٹ سی اینڈ ڈی ایس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ٹنڈر کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور اب یہ طے ہو گیا ہے کہ ہری بھری کمپنی کوڑا ہٹانے کا کام کرے گی اور سی اینڈ ڈی ایس اُس کے کام کی نگرانی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:: بریلی: چائنیز مانجھے کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ