علیگڑھ: چھوٹی عمر میں ہی بچے اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے بڑے قدم اٹھاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ علیگڑھ میں پیش آیا ہے۔ ایک والد نے بیٹی کو فٹ بال کھیلنے سے منع کیا تو بیٹی اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے کپڑے اور فٹ بال کے جوتے بیگ میں رکھ کر گھر سے نکل گئی۔
پریشان والد نے لڑکی کو ڈھونڈا لیکن وہ نہ مل سکی۔ اس کے بعد اس نے پولیس کو اطلاع دی۔ لڑکی نے اپنے والد کے نام ایک خط چھوڑا ہے جس میں اس نے لکھا ہے کہ آپ میرا خواب پورا نہیں ہونے دیں گے، اس لیے میں گھر چھوڑ رہی ہوں۔ مجھے معاف کر دیں۔ 25 سال کی عمر میں اپنا نام روشن کرنے کے بعد واپس آؤں گی۔
غور طلب ہو کہ معاملہ تھانہ قوارسی علاقہ کا ہے۔ یہاں رہنے والے ایک ڈاکٹر کی بیٹی چھٹی کلاس میں پڑھتی ہے، فٹ بال کا بہت شوق ہے۔ والد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں استاد ہیں۔ پولیس کے مطابق اس کے گھر والے اسے فٹ بال کھیلنے سے روکتے ہیں اور اسے پڑھنے کو کہتے ہیں۔ بیٹی اس سے ناراض ہو گئی اور کرسمس کے دن 25 دسمبر کو گھر سے چلی گئی۔ اس نے اپنے والد کے نام ایک خط بھی چھوڑا ہے۔
مزید پرھیں:
- سال 2023 میں ہندوستان کے نوجوان کرکٹرز کی اجارہ داری
- ہاتھوں سے محروم لیکن کمپیوٹر کے ماہر ذاکر پاشا کا تلنگانہ کی نئی حکومت سے اپیل
'میں گھر چھوڑ رہی ہوں ابو...' لڑکی نے خط میں لکھا کہ میں گھر چھوڑ رہی ہوں، چاہے آپکی بدنامی ہی ہو میں کچھ بن کر ہی واپس لوٹوں گی۔ بیٹی نے لکھا کہ ابو آپ مجھے میرا خواب پورا نہیں کرنے دیں گے، اس لیے میں اپنا خواب پورا کرنے جا رہی ہوں۔ مجھے معاف کر دیں۔ 25 سال بعد اپنا نام روشن کر گھر واپس آؤں گی۔ ادھر پولیس نے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔
قوارسی تھانہ انچارج سبھاش بابو کٹھیریا نے بتایا کہ لڑکی غصے میں گھر سے چلی گئی تھی۔ سی سی ٹی وی کیمروں اور سرویلنس کی مدد سے لڑکی کی تلاش کی جارہی ہے۔ لڑکی کے پاس کوئی موبائل فون نہیں ہے۔