ETV Bharat / state

مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی سے بات چیت

author img

By

Published : Jun 22, 2021, 6:17 PM IST

عبید صدیقی نے مغلیہ دور میں غازی پور کے مشائخ، غازی پور کا ادبی پس منظر اور تذکرہ مشائخ غازی پور میں غازی پور کی علمی ہستیوں اور مشائخ کا تفصیلی طور پر ذکر کیا ہے۔عبید صدیقی کی ایک درجن سے زائد تصانیف منظر عام ہو چکی ہیں۔ ان میں چند ہندی زبان میں بھی شائع ہوئی ہیں، جن میں بودھ مذہب کے کئی اہم نشانات کو بیان کیا گیا ہے۔

غازی پور کی تاریخی پہلو کے حوالے سے مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی سے بات چیت
غازی پور کی تاریخی پہلو کے حوالے سے مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی سے بات چیت

تاریخی اعتبار سے غازی پور کا شمار ملک کی قدیم ترین آبادیوں میں ہوتا ہے۔ مغل سلطنت کے دوران غازی پور مالی طور پر خوشحال تو تھا لیکن ساتھ ہی کئی معروف علما و مشائخ کی یہ جائے پیدائش بھی ہے۔ اترپردیش کے تاریخی شہر غازی پور میں بودھ مذہب کے کئی اہم نشانات آج بھی موجود ہیں۔ مغلیہ دور میں بھی غازی پور کو خاص اہمیت حاصل تھی اور شہر کے ایسے ہی تمام تاریخی پہلوؤں کو یکجا کرکے مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی نے پوری دنیا کو یہاں کے ادب اور تاریخ سے روبرو کروایا ہے۔

غازی پور کی تاریخی پہلو کے حوالے سے مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی سے بات چیت

عبید صدیقی نے غازی پور کی تاریخی حیثیت کے ایسے باب منظر عام کئے ہیں جن سے عام آدمی نا بلد تھا۔ عبید صدیقی نے اپنے کتاب میں غازی پور میں مغل بادشاہ بابر کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ بادشاہ بابر نے یہاں تقریبا دو ماہ قیام کیا اور یہیں سے اس نے بکسر کی جانب کوچ کیا۔ مغلیہ دور حکومت میں فصل کی پیداوار کے لحاظ سے غازی پور پورے صوبہ الہ آباد میں پہلے مقام پر تھا۔

مزید پڑھیں:یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ مسلم لڑکیوں کو وظیفہ دے گا


ان تمام حقائق کو عبید صدیقی نے اپنی تصنیف تاریخ غازی پور میں تفصیلی طور پر پیش کیا ہے۔ وہیں انہوں نے غازی پور کے علمی ہستیوں کے بارے میں تذکرہ مشائخ غازی پور جیسی کتاب بھی لکھی ہے۔اس کتاب کے مطابق غازی پور میں علماء و مشائخ نے قدیم دور سے قیام کیا ہے۔ مغل سلطنت کے دوران حضرت آسی غازی پوری یہاں کی بے حد اہم علمی و ادبی شخصیت رہے ہیں ۔

عبید صدیقی نے مغلیہ دور میں غازی پور کے مشائخ، غازی پور کا ادبی پس منظر اور تذکرہ مشائخ غازی پور میں غازی پور کی علمی ہستیوں اور مشائخ کا تفصیلی طور پر ذکر کیا ہے۔عبید صدیقی کی ایک درجن سے زائد تصانیف منظر عام ہو چکی ہیں۔ ان میں چند ہندی زبان میں بھی شائع ہوئی ہیں، جن میں بودھ مذہب کے کئی اہم نشانات کو بیان کیا گیا ہے۔

عبید الرحمن صدیقی نے سر سید احمد خان کے غازی پور قیام کے دوران یہاں کے حالات پر بھی ایک شاندار مجموعہ ترتیب دیا ہے۔ عبید صدیقی کی ادبی خدمات کے مدنظر قومی کاؤنسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے ان پر خصوصی سمینار کا انعقاد بھی کیا جا چکا ہے ۔

تاریخی اعتبار سے غازی پور کا شمار ملک کی قدیم ترین آبادیوں میں ہوتا ہے۔ مغل سلطنت کے دوران غازی پور مالی طور پر خوشحال تو تھا لیکن ساتھ ہی کئی معروف علما و مشائخ کی یہ جائے پیدائش بھی ہے۔ اترپردیش کے تاریخی شہر غازی پور میں بودھ مذہب کے کئی اہم نشانات آج بھی موجود ہیں۔ مغلیہ دور میں بھی غازی پور کو خاص اہمیت حاصل تھی اور شہر کے ایسے ہی تمام تاریخی پہلوؤں کو یکجا کرکے مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی نے پوری دنیا کو یہاں کے ادب اور تاریخ سے روبرو کروایا ہے۔

غازی پور کی تاریخی پہلو کے حوالے سے مؤرخ و مصنف عبید الرحمن صدیقی سے بات چیت

عبید صدیقی نے غازی پور کی تاریخی حیثیت کے ایسے باب منظر عام کئے ہیں جن سے عام آدمی نا بلد تھا۔ عبید صدیقی نے اپنے کتاب میں غازی پور میں مغل بادشاہ بابر کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ بادشاہ بابر نے یہاں تقریبا دو ماہ قیام کیا اور یہیں سے اس نے بکسر کی جانب کوچ کیا۔ مغلیہ دور حکومت میں فصل کی پیداوار کے لحاظ سے غازی پور پورے صوبہ الہ آباد میں پہلے مقام پر تھا۔

مزید پڑھیں:یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ مسلم لڑکیوں کو وظیفہ دے گا


ان تمام حقائق کو عبید صدیقی نے اپنی تصنیف تاریخ غازی پور میں تفصیلی طور پر پیش کیا ہے۔ وہیں انہوں نے غازی پور کے علمی ہستیوں کے بارے میں تذکرہ مشائخ غازی پور جیسی کتاب بھی لکھی ہے۔اس کتاب کے مطابق غازی پور میں علماء و مشائخ نے قدیم دور سے قیام کیا ہے۔ مغل سلطنت کے دوران حضرت آسی غازی پوری یہاں کی بے حد اہم علمی و ادبی شخصیت رہے ہیں ۔

عبید صدیقی نے مغلیہ دور میں غازی پور کے مشائخ، غازی پور کا ادبی پس منظر اور تذکرہ مشائخ غازی پور میں غازی پور کی علمی ہستیوں اور مشائخ کا تفصیلی طور پر ذکر کیا ہے۔عبید صدیقی کی ایک درجن سے زائد تصانیف منظر عام ہو چکی ہیں۔ ان میں چند ہندی زبان میں بھی شائع ہوئی ہیں، جن میں بودھ مذہب کے کئی اہم نشانات کو بیان کیا گیا ہے۔

عبید الرحمن صدیقی نے سر سید احمد خان کے غازی پور قیام کے دوران یہاں کے حالات پر بھی ایک شاندار مجموعہ ترتیب دیا ہے۔ عبید صدیقی کی ادبی خدمات کے مدنظر قومی کاؤنسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے ان پر خصوصی سمینار کا انعقاد بھی کیا جا چکا ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.