دہلی: سپریم کورٹ نے گینگسٹر کیس میں بی ایس پی ایم پی افضل انصاری کی سزا معطل کر دی ہے۔ اس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعرات کو انصاری کی نااہلی کو منسوخ کر دیا۔ گزشتہ سال دسمبر میں انصاری کی سزا کو معطل کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ وہ ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس کے ساتھ انہیں لوک سبھا کی ووٹنگ میں حصہ لینے یا مالی فوائد حاصل کرنے کا بھی حق حاصل نہیں ہوگا۔ ایسے میں وہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں بھی شرکت نہیں کر پائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
افضل انصاری کو عدالت عظمیٰ سے ملی راحت
لوک سبھا نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سپریم آف انڈیا کے مورخہ 14 دسمبر 2023 کے حکم کے پیش نظر، افضل انصاری کی نااہلی ( جس کا یکم مئی 2023 کو اعلان کیا گیا تھا ) سپریم کورٹ آف انڈیا کی طرف سے عائد کردہ شرائط سے مشروط ہے، اور اس کا مزید عدالتی اعلان تک اطلاق نہیں ہوگا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بی ایس پی ایم پی افضل انصاری کی پارلیمنٹ میں رکنیت 2007 میں ایک گینگسٹر کیس میں قصوروار ثابت ہونے کے بعد منسوخ کر دی گئی تھی۔ تاہم بعد میں سپریم کورٹ نے کچھ شرائط کے ساتھ اپنے رکن پارلیمنٹ کو بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان حالات میں وہ لوک سبھا کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس کے ساتھ وہ لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ اور دیگر مالی فوائد سے بھی محروم رہیں گے۔