ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے بارے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیلیش کمار پانڈے نے بتایا کہ سی بی گنج علاقے کی ایک کالونی میں رہنے والی لڑکی بدھ کو دوپہر میں فوٹو کھنچوانے جارہی تھی۔ راستے میں ریلوے کالونی کے نزدیک محلے کے ہی تین لڑکوں نے اسے پکڑ لیا اور وہیں سے زبردستی نزدیک کے ایک کھنڈر لے گئے اور اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی اور ویڈیو بنالی۔ لڑکی کے ذریعے مخالفت کیے جانے پر اس کی لوہے کی راڈ سے پٹائی بھی کر دی اور دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی سے بھی جنسی زیادتی کی بات بتائی تو ویڈیو کو وائرل کر دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکی نے جنسی زیادتی کے واقعہ کے بارے میں اپنے گھر میں بتایا۔ جس کے بعد متاثرہ کے والد نے سی بی گنج میں تین افراد کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بتایا کہ 15 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے نامزد موہت، سمت اور انکت کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
'جیلوں میں مسلم اور دلت کی تعداد زیادہ'
انہوں نے بتایا کہ ملزم موہت اور سمت کو پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ انکت نامی ملزم ابھی فرار ہے۔ پولیس اسے تلاش کر رہی ہے۔
ملزمین کے پاس سے وہ موبائل برآمد کرلیا گیا ہے جس میں انہوں نے اجتماعی جنسی زیادتی کی ویڈیو بنائی تھی۔ ویڈیو کلپ بھی برآمد ہوگئی ہے۔
سرکل افسر یوگیندر سنگھ نے بتایا کہ تھانہ سی بی گنج کے ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ فرار ملزم انکت کی ماں کالونی مہیش میں سیکس ریکٹ چلاتی تھی۔ اس وقت اشوک کمار مینا نے اسے سیکس ریکٹ چلانے کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا۔ کل رات جب پولیس انکت کے گھر پر چھاپہ مارا تو ماں بیٹا گھر کا تالا بند کر کے فرار ہوگئے ہیں۔