بستی: ریاست اترپردیش کے ضلع بستی کے گور تھانہ علاقہ میں پیر کی رات ایک نابالغ کی اجتماعی عصمت دری کرکے اس کا قتل کردیا گیا۔ الزام ہے کہ تینوں ملزمین بی جے پی سے وابستہ ہیں اور کلیدی ملزم کندن سنگھ بی جے پی کسان مورچہ کے گور منڈل کا نائب صدر ہے۔ اہل خانہ کی شکایت پر پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ باقی ملزمان کی گرفتاری نہ ہونے کی وجہ سے مشتعل رشتہ داروں نے بدھ کو بیرا پور چوراہے پر سڑک بلاک کر کے احتجاج کیا۔ موقعے پر پہنچی پولیس نے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کراتے ہوئے ٹریفک کو بحال کرایا۔
پولیس کے مطابق گور تھانہ علاقے کے ایک گاؤں کا رہنے والا بی جے پی رہنما کندن سنگھ کے گھر میں یہ واردات انجام دی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق ملزم مونو ساہنی گزشتہ چھ سات ماہ سے متاثرہ کے ساتھ رابطے میں تھا۔ دونوں کے درمیان طویل گفتگو ہوتی تھی۔ اسی دوران پیر کی شام مونو ساہنی لڑکی کو کندن سنگھ کے خالی مکان پر لے گیا۔ گھر کی پہلی منزل پر ساتھیوں کے ساتھ مل کر لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ اس دوران جب لڑکی کا بہت خون بہہ رہا تھا تو اسے سیڑھیوں سے گھسیٹ کر سڑک کے کنارے پھینک دیا گیا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔ نوجوان کی موت کے بعد پولیس نے لواحقین کی شکایت پر ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ دو ملزمان 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی مفرور ہیں۔ اس سے ناراض ہو کر لواحقین نے بدھ کی شام سڑک بلاک کر دی۔ جام کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
مزید پڑھیں: کیمور: اجتماعی جنسی زیادتی معاملہ میں چار ملزم گرفتار
متوفی کی ماں نے گور پولیس اسٹیشن میں بیرا پور کے رہنے والے مونو ساہنی، راج نشاد اور کندن سنگھ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تینوں ملزمین بی جے پی سے وابستہ ہیں۔ کندن سنگھ بی جے پی کسان مورچہ کے گور منڈل کے نائب صدر ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تصدیق ہو گئی ہے۔ بچی کی موت بہت زیادہ خون بہنے اور نیورو انجری کے باعث ہوئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر پولیس نے کیس کی دفعہ میں اضافہ کر دیا ہے۔ ملزم سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس کو گھر کی دوسری منزل پر ایک کمرے میں بستر پر پڑا خون آلود گدا ملا۔ پولیس نے گرفتار ملزم کی ٹریل پر واقعے سے متعلق دیگر شواہد بھی اکٹھے کر لیے ہیں۔ اے ایس پی دیپیندر چودھری نے بتایا کہ گور تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں میں ایک لڑکی کی عصمت دری کی گئی۔ اہل خانہ کی شکایت پر پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس دیگر ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ جلد تمام ملزمان کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے گی۔