رامپور: توہین رسالت کے معاملے میں نپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف قانونی کارروائی کے مطالبے پر سوشل میڈیا پر نامعلوم ذرائع سے اپیل جاری ہو رہی تھی کہ 10 جون بروز جمعہ بھارت بند رکھنا ہے۔ ان اپیلوں میں بڑی مسلم تنظیموں کے نام بھی دکھائے جا رہے تھے حالانکہ کسی بھی ملی تنظیم کے عہدیدار نے ان اپیلوں کی ذمہ داری نہیں لی۔ یہی وجہ ہے کہ ریاست بھر میں حکام کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کیا گیا تھا اور جمعرات کے روز سے ہی مسلم محلوں میں اور مساجد کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ آج نماز جمعہ کے دوران بھی مساجد کے باہر چاق و چوبند سکیورٹی دکھائی دی۔ رامپور میں تاریخی جامع مسجد سمیت ضلع کی تمام چھوٹی بڑی مساجد کے باہر پولیس کے جوان اور سی آر پی ایف کے جوان بڑی تعداد میں تعینات نظر آئے۔
اس دوران جامع مسجد کے صدر دروازے پر تعینات سٹی مجسٹریٹ ہیم سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رامپور میں پرامن طریقے سے نماز جمعہ ادا کی گئی۔ مسلمانوں نے کسی بھی قسم کی افواہوں پر توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں امن کو برقرار رکھنے کے لیے علماء اور مذہبی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ بھی کی گئی تھی۔ ضلع انتظامیہ کے ساتھ ہی علماء نے بھی عوام سے امن کی اپیل کی تھی۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما نے ایک ٹی وی شو کے دوران مباحثہ میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ام المومینین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد ملک کے مختلف مقامات پر نپور شرما کے خلاف مسلمانوں نے مقدمات بھی درج کرائے تھے۔ حالانکہ بی جے پی سے برطرفی کے علاوہ نپور شرما کے خلاف کسی بھی کی قانونی کارروائی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ عام مسلمانوں کا مطالبہ ہے کہ نپور شرما اور نوین کمار جندل کو پھانسی کی سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Rampur Burqa Controversy: رامپور میں برقعہ پہن کر اسٹیڈیم پہنچیں خواتین کو افسر نے روکا