سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ملک بھر میں چل رہے احتجاج کے مدنظر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی گزشتہ 48 دنوں سے مستقل احتجاجی مظاہرہ باب سید پر جاری ہے۔
یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور فنکاروں نے دیوار پر مختلف قسم کے اشعار، پینٹنگ اور تصاویر بنا کر دیواروں کو آزادی کی دیوار بنا دیا ہے۔
طلباء کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کے ذریعہ لایا گیا قانون آئین کے خلاف ہے، ہمارے آئین کا آرٹیکل 14 سبھی کو برابری کا حق دیتا ہے اور ہمارا آئین کسی بھی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا جو مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرتا ہو۔
یونیورسٹی کے فنکار طالب علم نے بتایا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری احتجاج سے متعلق ہم پینٹنگ بنا رہے ہیں، اس کے ذریعہ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ بھارت کا آئین بہت مضبوط ہے اور وہ کسی بھی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا ہے جو مذہب کے نام پر عوام کو تقسیم کرتا ہو۔
انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 ہمیں برابری کا حق دیتا ہے اور ہم ایسے کسی قانون کو نہیں مانیں گے جو تقسیم کی بات کرتا ہو۔
یونیورسٹی کی طالبہ فنکار نے بتایا کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین احتجاج کر رہی ہیں اور ہم اپنی پینٹنگ کے ذریعہ یہی دکھانا چاہتے ہیں کہ ملک کی خواتین اس قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔
انہوں نے ایک پینٹنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خاتون کے ہاتھ میں آئین کی ایک کاپی ہے جو سی اے اے کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔