ETV Bharat / state

اے ایم یو میں آزادی کی دیوار

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء اور فنکار باب سید کے قریب دیوار پر مختلف قسم کی تصاویر اور پینٹنگز بنا کر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔

اے ایم یو میں آزادی کی دیوار
اے ایم یو میں آزادی کی دیوار
author img

By

Published : Jan 31, 2020, 7:02 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:48 PM IST


سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ملک بھر میں چل رہے احتجاج کے مدنظر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی گزشتہ 48 دنوں سے مستقل احتجاجی مظاہرہ باب سید پر جاری ہے۔

یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور فنکاروں نے دیوار پر مختلف قسم کے اشعار، پینٹنگ اور تصاویر بنا کر دیواروں کو آزادی کی دیوار بنا دیا ہے۔

اے ایم یو میں آزادی کی دیوار

طلباء کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کے ذریعہ لایا گیا قانون آئین کے خلاف ہے، ہمارے آئین کا آرٹیکل 14 سبھی کو برابری کا حق دیتا ہے اور ہمارا آئین کسی بھی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا جو مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرتا ہو۔


یونیورسٹی کے فنکار طالب علم نے بتایا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری احتجاج سے متعلق ہم پینٹنگ بنا رہے ہیں، اس کے ذریعہ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ بھارت کا آئین بہت مضبوط ہے اور وہ کسی بھی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا ہے جو مذہب کے نام پر عوام کو تقسیم کرتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 ہمیں برابری کا حق دیتا ہے اور ہم ایسے کسی قانون کو نہیں مانیں گے جو تقسیم کی بات کرتا ہو۔

یونیورسٹی کی طالبہ فنکار نے بتایا کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین احتجاج کر رہی ہیں اور ہم اپنی پینٹنگ کے ذریعہ یہی دکھانا چاہتے ہیں کہ ملک کی خواتین اس قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔

انہوں نے ایک پینٹنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خاتون کے ہاتھ میں آئین کی ایک کاپی ہے جو سی اے اے کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔


سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ملک بھر میں چل رہے احتجاج کے مدنظر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی گزشتہ 48 دنوں سے مستقل احتجاجی مظاہرہ باب سید پر جاری ہے۔

یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور فنکاروں نے دیوار پر مختلف قسم کے اشعار، پینٹنگ اور تصاویر بنا کر دیواروں کو آزادی کی دیوار بنا دیا ہے۔

اے ایم یو میں آزادی کی دیوار

طلباء کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کے ذریعہ لایا گیا قانون آئین کے خلاف ہے، ہمارے آئین کا آرٹیکل 14 سبھی کو برابری کا حق دیتا ہے اور ہمارا آئین کسی بھی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا جو مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرتا ہو۔


یونیورسٹی کے فنکار طالب علم نے بتایا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری احتجاج سے متعلق ہم پینٹنگ بنا رہے ہیں، اس کے ذریعہ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ بھارت کا آئین بہت مضبوط ہے اور وہ کسی بھی ایسی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا ہے جو مذہب کے نام پر عوام کو تقسیم کرتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 14 ہمیں برابری کا حق دیتا ہے اور ہم ایسے کسی قانون کو نہیں مانیں گے جو تقسیم کی بات کرتا ہو۔

یونیورسٹی کی طالبہ فنکار نے بتایا کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین احتجاج کر رہی ہیں اور ہم اپنی پینٹنگ کے ذریعہ یہی دکھانا چاہتے ہیں کہ ملک کی خواتین اس قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔

انہوں نے ایک پینٹنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خاتون کے ہاتھ میں آئین کی ایک کاپی ہے جو سی اے اے کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Intro:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء اور فنکاروں نے باب سید کے قریب دیوار پر مختلف قسم کی تصاویر اور پینٹنگز بنا کر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں.


Body:سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ملک بھر میں چل رہے احتجاج کے منتظر نظر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی پچھلے 48 دنوں سے مستقل احتجاجی مظاہرہ باب سید پر چل رہا ہے۔ یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور فنکاروں نے دیوار پر مختلف قسم کے اشعار، پینٹنگ اور تصویر بنا کر اس دیوار کو آزادی کا دیوار بنا دیا ہے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ مودی اور امت شاہ کے ذریعے لایا گیا کالا قانون آئین کے خلاف ہے۔ ہمارا آئین کا آرٹیکل 14 جو سبھی کو برابری کا حق دیتا ہے اور ہمارا آئین بہت مضبوط ہے وہ کسی بھی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا جو مذہب کے نام پر لوگوں کو بانٹتا ہوں۔


Conclusion:یونیورسٹی کے فنکار طالب علم نے بتایا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جو چل رہا ہے ہم اسی سے متعلق پینٹنگ بنا رہے ہیں جو کالا قانون مودی اور امت شاہ لائے ہے اسی کے خلاف ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں ہندوستان کا آئین بہت مضبوط ہے اور وہ کسی بھی چیز کو سپورٹ نہیں کرتا ہے جو مذہب کے نام پر بھٹکا ہوں۔ ہمارا آرٹیکل 14 جو برابری کا حق دیتا ہے تو ہم ایسے کسی قانون کو نہیں مانیں گے۔ ہم اس پینٹنگ کے ذریعے یہی دکھانا چاہتے ہیں اور برابر میں ایک خاتون ہے جو ہاتھ میں آئین کی کاپی لی ہوئی ہے۔

یونیورسٹی کی طالبہ فنکار نے بتایا آپ دیکھ سکتے ہیں جیسے کہ خاتون جو ہے وہ زیادہ سے زیادہ احتجاج میں حصہ لے رہی ہیں تو ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں یہ خاتون کوشش کر رہی ہے کہ یہ قانون نہ آئے تاکہ ہم سب محفوظ رہ سکیں۔ یہ آئین کی کاپی ہے جو سی اے اے کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں یہ آئین کے خلاف ہے۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ طالب علم۔۔۔۔۔۔فنکار۔۔۔۔۔اے ایم یو۔
۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔ طالبہ۔۔۔۔۔۔فنکار۔۔۔۔۔۔۔اے ایم یو۔



Suhail Ahmad
7206466
9760108621
Last Updated : Feb 28, 2020, 4:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.