ریاست اتر پردیش کے ضلع بہرائچ کے چردا گاؤں میں شادی کی تقریب میں آئے معصوم کو ایک تیز رفتار گاڑی نے کچل ڈالا جس کی وجہ سے معصوم کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
دراصل شادی کی تقریب میں آیا ایک اہل خانہ واپس اپنے ملک نیپال کے ضلع نیپال گنج جا رہا تھا۔ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔
مقتول کے والد سرور علی کا کہنا ہےکہ 'بھارتیہ رینجر کی تیز رفتار گاڑی نے چار برس کے معصوم محمد سعد کو کچل دیا۔'
انہوں نے بتایا کہ 'اگر گاڑی وقت رہتے روک دی جاتی تو معصوم کی جان بچ سکتی تھی۔
اہل خانہ نے بتایا کہ 'بچے پر پہلے اگلا ٹائر چڑھا لیکن پھر بھی گاڑی روکی نہیں گئی اور بچے پر پچھلا ٹائر بھی چڑھا دیا جس کے سبب بچے کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔
بچے کو مقامی ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
اس معاملے پر جب پولیس سے جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو پولیس نے جانکاری دینے سے انکار کر دیا۔
حادثے کے بعد سے متوفی کے لواحقین میں غم کا ماحول ہے۔
مقتول کے والد نے الزام لگایا ہے کہ 'میرے بیٹے کو کسی رینجر کی گاڑی نے کچلا ہے جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی ہے جبکہ اس معاملے میں پولیس خاموشی اختیار کر لی ہے