ETV Bharat / state

سابق مرکزی وزیر قاضی رشید مسعود کا انتقال

author img

By

Published : Oct 5, 2020, 5:26 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں سابق مرکزی وزیر اور رکن پارلیمان قاضی رشید مسعود کا 73 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا۔

former union minister qazi rasheed masood passes away
سابق مرکزی وزیر قاضی رشید مسعود کا انتقال

قاضی رشید مسعود مغربی یوپی کی بڑی سیاسی ہستیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ حالانکہ کئی مرتبہ پارٹی بھی بدلی لیکن پارلیمنٹ کے دونوں ہاوسیز (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) میں نو دفعہ رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔ قاضی رشید مسعود مرکزی وزیر بھی رہے ہیں۔

former union minister qazi rasheed masood passes away
سابق مرکزی وزیر قاضی رشید مسعود کا انتقال

بتا دیں کہ قاضی رشید مسعود سہارنپور کی سیاسی دارالحکومت کہے جانے والے گنگوہ کے رہنے والے تھے۔

سیاست کی شروعات قاضی صاحب نے سنہ 1977 میں کی تھی۔ وہ عوام میں اپنی سیکولر ہستی کے طور پر بہت مشہور تھے۔

قاضی صاحب نو مرتبہ پارلیمنٹ کے دونوں ہاوسیز میں منتخب ہوئے۔ وہ جنتا دل حکومت میں مرکزی وزیر صحت بھی رہے ہیں۔ سنہ 2012 کے یوپی انتخابات کے بعد قاضی رشید مسعود صاحب کو کانگرس نے اسمبلی کا ممبر بنایا تھا۔

قاضی رشید مسعود صاحب نے اپنا پہلا اسمبلی انتخابات امرجنسی کے بعد سنہ 1977 میں لڑا تھا۔ اس دفعہ قاضی صاحب جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر لڑے تھے اور پھر اس کے بعد وہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ قاضی رشید مسعود نے سنہ 1989 میں اسمبلی انتخابات میں حصہ جنتا دل پارٹی کے ٹکٹ سے لیا تھا۔ اس انتخابات میں قاضی رشید مسعود کو فتح حاصل ہوئی تھی۔

پھر اس کے بعد قاضی صاحب کا سیاسی سفر کبھی نہیں رکا۔ سنہ 1990 اور 91 میں مرکزی وزارت صحت بھی رہے۔ پھر سنہ 1994 میں سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ بعد میں انہوں نے انڈین ایکتا پارٹی بھی بنائی تھی۔ پھر سنہ 2003 میں قاضی رشید مسعود نے آخر کار سماج وادی پارٹی کا پرچم پکڑ لیا۔

سنہ 2004 میں اُنہوں نے سماج وادی کے ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا اور فتح حاصل کی۔ سنہ 2012 میں یو پی اسمبلی انتخابات سے پہلے قاضی رشید مسعود کانگریس میں آگئے۔ اس کے بعد ان کا وقت تھوڑا خراب ہوگیا اور وہ مرکزی وزارت صحت وزیر رہنے کے دوران ایم بی بی ایس کے داخلے کے معاملے میں سزا ہونے پر جیل چلے گئے اور اسی کے ساتھ ان کی ممبر شپ بھی ختم ہوگئی۔ قاضی مسعود کے بارے میں یہ بھی بتا دیں کہ سنہ 2009 میں لوک سبھی انتخابات میں ان کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بتا دیں کہ قاضی رشید مسعود کو ملائم سنگھ یادو نے نائب صدر جمہوریہ کے لیے بھی انتخابات میں کھڑا کیا تھا۔ لیکن اس انتخابات میں پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل کو فتح حاصل ہوئی تھی اور قاضی رشید مسعود 75 ووٹ حاصل کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔

قاضی رشید مسعود کا سیاسی سفر نامہ:

سنہ 1974 میں نکوڈ علاقے سے پہلی بار چناؤ لڑے اور ہار گئے۔

سنہ 1977 میں جنتا پارٹی سے اسمبلی انتخابات میں سہارنپور سیٹ سے فتح حاصل کی۔

سنہ 1980 میں لوک دل سے سہارنپور سیٹ پر فتح حاصل کی۔

سنہ 1984 میں لوک سبھا کا انتخابات بھارتیہ کسان کام گار پارٹی سے لڑے اور ہار گئے۔

سنہ 1986 میں راجیہ سبھا کے ممبر لوک دل پارٹی سے بنے۔

سنہ 1989 میں جنتا دل کی جانب سے انتخابات میں حصہ لیا اور فتح حاصل کی اور مرکزی حکومت میں وزیر بھی بنے۔

سنہ 1991 میں لوک سبھا کے انتخابات پھر جنتا دل سے جیتے۔

سنہ 1996 میں لوک سبھا کے انتخابات سماجوادی سے لڑے اور بی جے پی کے نقلی سنگھ سے ہار گئے۔

سنہ 1997 میں لوک سبھا کے انتخابات سماج وادی پارٹی سے لڑے اور ہار گئے

سنہ 1999 میں لوک سبھا کے انتخابات راشٹریہ لوک دل سے لڑے اور ہار گئے

سنہ 2004 میں لوک سبھا کے انتخابات سماجوادی پارٹی کی جانب سے لڑے اور جیت گئے

سنہ 2009 میں لوک سبھا کے انتخابات سماجوادی سے لڑے اور ہار گئے۔

سنہ 2010 میں کانگرس نے راجیہ سبھا میں بھیجا۔

قاضی صاحب کی سوانح عمری:

نام: قاضی رشید مسعود

والد کا نام: مرحوم قاضی مسعود

پیدائش: 15 اگست سنہ 1947

تعلیم: ایم اے، ایل ایل ایم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

اہلیہ کا نام: صالحہ مسعود

فرزند: شازان مسعود

دختر: شازیہ مسعود

قاضی رشید مسعود مغربی یوپی کی بڑی سیاسی ہستیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ حالانکہ کئی مرتبہ پارٹی بھی بدلی لیکن پارلیمنٹ کے دونوں ہاوسیز (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) میں نو دفعہ رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔ قاضی رشید مسعود مرکزی وزیر بھی رہے ہیں۔

former union minister qazi rasheed masood passes away
سابق مرکزی وزیر قاضی رشید مسعود کا انتقال

بتا دیں کہ قاضی رشید مسعود سہارنپور کی سیاسی دارالحکومت کہے جانے والے گنگوہ کے رہنے والے تھے۔

سیاست کی شروعات قاضی صاحب نے سنہ 1977 میں کی تھی۔ وہ عوام میں اپنی سیکولر ہستی کے طور پر بہت مشہور تھے۔

قاضی صاحب نو مرتبہ پارلیمنٹ کے دونوں ہاوسیز میں منتخب ہوئے۔ وہ جنتا دل حکومت میں مرکزی وزیر صحت بھی رہے ہیں۔ سنہ 2012 کے یوپی انتخابات کے بعد قاضی رشید مسعود صاحب کو کانگرس نے اسمبلی کا ممبر بنایا تھا۔

قاضی رشید مسعود صاحب نے اپنا پہلا اسمبلی انتخابات امرجنسی کے بعد سنہ 1977 میں لڑا تھا۔ اس دفعہ قاضی صاحب جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر لڑے تھے اور پھر اس کے بعد وہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ قاضی رشید مسعود نے سنہ 1989 میں اسمبلی انتخابات میں حصہ جنتا دل پارٹی کے ٹکٹ سے لیا تھا۔ اس انتخابات میں قاضی رشید مسعود کو فتح حاصل ہوئی تھی۔

پھر اس کے بعد قاضی صاحب کا سیاسی سفر کبھی نہیں رکا۔ سنہ 1990 اور 91 میں مرکزی وزارت صحت بھی رہے۔ پھر سنہ 1994 میں سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ بعد میں انہوں نے انڈین ایکتا پارٹی بھی بنائی تھی۔ پھر سنہ 2003 میں قاضی رشید مسعود نے آخر کار سماج وادی پارٹی کا پرچم پکڑ لیا۔

سنہ 2004 میں اُنہوں نے سماج وادی کے ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا اور فتح حاصل کی۔ سنہ 2012 میں یو پی اسمبلی انتخابات سے پہلے قاضی رشید مسعود کانگریس میں آگئے۔ اس کے بعد ان کا وقت تھوڑا خراب ہوگیا اور وہ مرکزی وزارت صحت وزیر رہنے کے دوران ایم بی بی ایس کے داخلے کے معاملے میں سزا ہونے پر جیل چلے گئے اور اسی کے ساتھ ان کی ممبر شپ بھی ختم ہوگئی۔ قاضی مسعود کے بارے میں یہ بھی بتا دیں کہ سنہ 2009 میں لوک سبھی انتخابات میں ان کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بتا دیں کہ قاضی رشید مسعود کو ملائم سنگھ یادو نے نائب صدر جمہوریہ کے لیے بھی انتخابات میں کھڑا کیا تھا۔ لیکن اس انتخابات میں پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل کو فتح حاصل ہوئی تھی اور قاضی رشید مسعود 75 ووٹ حاصل کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔

قاضی رشید مسعود کا سیاسی سفر نامہ:

سنہ 1974 میں نکوڈ علاقے سے پہلی بار چناؤ لڑے اور ہار گئے۔

سنہ 1977 میں جنتا پارٹی سے اسمبلی انتخابات میں سہارنپور سیٹ سے فتح حاصل کی۔

سنہ 1980 میں لوک دل سے سہارنپور سیٹ پر فتح حاصل کی۔

سنہ 1984 میں لوک سبھا کا انتخابات بھارتیہ کسان کام گار پارٹی سے لڑے اور ہار گئے۔

سنہ 1986 میں راجیہ سبھا کے ممبر لوک دل پارٹی سے بنے۔

سنہ 1989 میں جنتا دل کی جانب سے انتخابات میں حصہ لیا اور فتح حاصل کی اور مرکزی حکومت میں وزیر بھی بنے۔

سنہ 1991 میں لوک سبھا کے انتخابات پھر جنتا دل سے جیتے۔

سنہ 1996 میں لوک سبھا کے انتخابات سماجوادی سے لڑے اور بی جے پی کے نقلی سنگھ سے ہار گئے۔

سنہ 1997 میں لوک سبھا کے انتخابات سماج وادی پارٹی سے لڑے اور ہار گئے

سنہ 1999 میں لوک سبھا کے انتخابات راشٹریہ لوک دل سے لڑے اور ہار گئے

سنہ 2004 میں لوک سبھا کے انتخابات سماجوادی پارٹی کی جانب سے لڑے اور جیت گئے

سنہ 2009 میں لوک سبھا کے انتخابات سماجوادی سے لڑے اور ہار گئے۔

سنہ 2010 میں کانگرس نے راجیہ سبھا میں بھیجا۔

قاضی صاحب کی سوانح عمری:

نام: قاضی رشید مسعود

والد کا نام: مرحوم قاضی مسعود

پیدائش: 15 اگست سنہ 1947

تعلیم: ایم اے، ایل ایل ایم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

اہلیہ کا نام: صالحہ مسعود

فرزند: شازان مسعود

دختر: شازیہ مسعود

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.