علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (Aligarh Muslim University) طلباء یونین سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کرنے والے یونین کے سابق صدر خالد معسود نے راشٹریہ لوک دل کے قومی صدر رنجیت چودھری سے دہلی میں ان کی رہائش پر ملاقات کر کے رکنیت حاصل کی۔
علیگڑھ تھانہ سول لائن کے علاقہ میں شمشاد مارکیٹ کی سیاسی اور سماجی شخصیت خالد معسود اے ایم یو(AMU) طلباء یونین کے نائب صدر اور صدر بھی رہ چکے ہیں۔
خالد معسود کا کہا کہ انہوں نے طویل عرصے سے کسانوں اور نوجوانوں میں راشٹریہ لوک دل کی بڑھتی مقبولیت سے متاثر ہو کر راشٹریہ لوک دل کی رکنیت حاصل کی۔
انہوں نے بتایا اس وقت ملک کے جو حالات ہیں خصوصاً اترپردیش میں جس طرح کے حالات ہیں ایسے میں بی جے پی حکومت اور فرقہ پرستوں کو ہرانے کے لیے جینت چودھری جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے اور راشٹریہ لوک دل کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔
خالد معسود نے مزید کہا 'میں سمجھتا ہوں راشٹریہ لوک دل اور سماج وادی پارٹی کا اتحاد بی جے پی کو شکست دینے میں مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'لاک ڈاؤن میں مزدور پریشان ہیں، کوئی پالیسی نہیں ہے، کوئی اسکیم نہیں ہیں اس کی وجہ سے ناصرف مزدور بلکہ ہر شخص پریشان ہے اور یہ ریاستی حکومت کی ناکامی ہے اس لیے اسے اقتدار سے بے دخل کرنے ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ خالد مسعود اترپردیش اقلیتی کمیشن کے رکن کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں اور اس دوران انہوں نے کئی اہم کام انجام دیئے ہیں۔
خالد معسود کی راشٹریہ لوک دل میں واپسی کو اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے بھی جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔