علی گڑھ: اترپردیش کے علی گڑھ میں واقع علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طبیہ کالج Tibbiya College Aligarh Muslim University کے ریٹائرڈ ملازم پر ایک خاتون نے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے۔ خاتون کی شکایت پر پولیس نے معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اطلاع کے مطابق گذشتہ کئی دنوں سے پولیس کے چکر لگانے کے بعد بھی انصاف نہ ملنے پر خاتون وارڈ اٹینڈنٹ علی گڑھ کلکٹریٹ پہنچی اور خود پر پیٹرول چھڑک کر خودکشی کی کوشش کی۔ وہاں سے خاتون کو پکڑ کر خواتین پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ جہاں خاتون کی شکایت پر اے ایم یو کے طبیہ کالج کے ریٹائرڈ ملازم کے خلاف عصمت دری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ Former AMU Employee Accused of Sexual Exploitation
جانکاری کے مطابق تھانہ سول لائن علاقہ کی رہنے والی 22 سالہ خاتون اے ایم یو کے طبیہ کالج میں وارڈ اٹینڈنٹ کے طور پر تعینات ہے۔ اس نے الزام لگایا ہے کہ اسے نوکری میں ترقی دینے کے نام پر کالج کے ریٹائرڈ ملازم نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ الزام ہے کہ اس دوران ایک ویڈیو کلپ بھی بنائی گئی، جس کی بنیاد پر مسلسل جسمانی زیادتی ہوتی رہی، لیکن جب معاملہ حد سے بڑھ گیا اور خاتون کو کالج میں مستقل ملازمت نہ ملی تو خاتون نے احتجاج شروع کر دیا۔ کچھ ماہ قبل ہی ملازم ریٹائر ہوا ہے۔
خاتون گزشتہ کئی دنوں سے پولیس کے چکر لگا رہی تھی، لیکن جب اسے انصاف نہیں ملا تو وہ بدھ کو کلکٹریٹ پہنچی اور مبینہ طور پر وہاں پٹرول چھڑک کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ جہاں سے پولیس اہلکار اسے خواتین پولیس اسٹیشن لے گئے۔
مزید پڑھیں:
- Impersonating AMU VC: اے ایم یو کا وی سی بن کر فرضی پیغامات بھیجنے والے کے خلاف ایف آئی آر درج
- AMU Students protest: مسلمانوں کے تئیں پھیلائی جا رہی نفرت کے خلاف اے ایم یو میں احتجاج
مذکورہ واقعہ کے تعلق سے سول لائن کے سرکل آفیسر شویتابھ پانڈے نے بتایا کہ خاتون کی شکایت پر اے ایم یو کے ریٹائرڈ ملازم کے خلاف جنسی استحصال کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ خاتون کو طبی معائنے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر کے جلد کارروائی کرے گی۔