کانپور کے چوبے پور تھانہ کے بکرو گاوں میں 8 پولیس اہلکاروں کے قتل کے معاملے میں جمعہ کے روز فورینسک ٹیم واقعے کی تحیقیقات کے لیے پہنچی۔
اس دوران اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کس نے کہاں سے کس طرح سے حملہ کیا، پولیس ٹیم کی گاڑی کہاں رکی اور کس طرح سے بدمعاشوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کی۔ ان سب کو لے کر حادثہ کے تمام پہلوؤں کو دوبارہ دہرایا گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں آئی جی مہتو اگروال نے بتایا کہ لکھنؤ سے آئی ٹیم نے پورے جائے وقوعہ میں ہوئے تمام منظر کو دوبارہ تیار کیا اور حادثہ کے تمام پہلوؤں کو باریکی سے سمجھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس حادثے کی جانچ کرنے کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل کی گئی ہے۔ آئی جی نے بتایا کہ ہسٹری شیٹر کی جائیداد کے بارے میں بھی جانکاری اکٹھا کی جارہی ہے۔ جانچ کے بعد ایس آئی ٹی اپنی رپورٹ حکومت کے سپرد کردے گی، جس کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ضلع کے بکرو گاؤں میں دو جولائی کی رات کو پولیس کی ٹیم ہسٹری شیٹر بدمعاش وکاس دوبے کو گرفتار کرنے گئی تھی۔ اس دوران بدمعاشوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ شروع کردی تھی جس کے بعد پولیس اور بدمعاشوں میں تصادم شروع ہوگیا۔ وہیں جوابی کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے بھی دو بدمعاشوں کو مار گرایا تھا۔اس تصادم کے بعد وکاس دوبے اپنے ساتھیوں کے ساتھ فرار ہوگیا۔
پولیس اور بدمعاشوں کے درمیان ہوئے تصادم میں 8 پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے، جبکہ کئی زخمی ہوگئے تھے۔ وہیں ایس ٹی ایف نے ایک انکاؤنٹر میں وکاس دوبے سمیت 6 شرپسندوں کو ہلاک کر دیا۔ ایس آئی ٹی اب اس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔